98
ملکی ترقی میں کاروباری برادری کو شامل کرنے کا عزم: وزیرِ اعظم
شہباز شریف: کاروباری برادری کو ملکی معیشت کی ترقی میں شریک کیا جائے گا پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملکی معیشت کی ترقی کے لیے کاروباری برادری کو مشاورتی عمل کا حصہ بنایا جائے گا، اور اس مقصد کے لیے ہر ماہ کاروباری رہنماؤں سے ملاقاتیں کی جائیں گی۔ ان…
شہباز شریف: کاروباری برادری کو ملکی معیشت کی ترقی میں شریک کیا جائے گا
پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملکی معیشت کی ترقی کے لیے کاروباری برادری کو مشاورتی عمل کا حصہ بنایا جائے گا، اور اس مقصد کے لیے ہر ماہ کاروباری رہنماؤں سے ملاقاتیں کی جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ معاشی ترقی، برآمدات میں اضافہ اور روزگار کی فراہمی کے لیے حکومت نجی شعبے کے تعاون سے جامع حکمتِ عملی اپنائے گی۔
اسلام آباد میں وزیرِ اعظم شہباز شریف نے صنعتی شعبے سے تعلق رکھنے والی معروف کاروباری شخصیات سے ملاقات کی جس میں معیشت اور صنعت کی ترقی پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں برآمدات بڑھانے اور سرمایہ کاری کے فروغ سمیت کاروباری برادری کے مسائل کے حل کے لیے تجاویز پیش کی گئیں۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ معیشت کے استحکام کا سہرا حکومتی ٹیم کی انتھک محنت کو جاتا ہے، اور اب حکومت کا ہدف معاشی ترقی، برآمدات میں اضافہ اور ملک میں بیرونی سرمایہ کاری لانا ہے۔ انہوں نے کہا:
"مقامی وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے پاکستان کو خود کفیل بنانا ہے، اور ترقی کا یہ طویل سفر ہم سب کو محنت اور تعاون سے طے کرنا ہے۔”
اعلامیے کے مطابق وزیرِ اعظم نے یہ بھی کہا کہ ہر شعبے کے حوالے سے نجی کاروباری نمائندوں اور ماہرین سے مشاورت کی جائے گی تاکہ پالیسیاں ان کی ضروریات کے مطابق ہوں۔
اجلاس میں شریک کاروباری رہنماؤں نے حکومت کی معاشی پالیسیوں، بجٹ، آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات اور ٹیکس اصلاحات کی تعریف کی۔ شرکاء نے کہا کہ عوام دوست بجٹ اور کاروباری سہولتوں کے حوالے سے حکومتی اقدامات درست سمت میں ہیں اور سرمایہ کاری کے لیے مزید سہولتیں فراہم کی جائیں۔
اجلاس میں حکومتی ارکان نے وزیرِ اعظم اور شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان مشکل وقت سے نکل کر ترقی کے سفر پر گامزن ہے، بجٹ میں عام آدمی، سرمایہ کاروں اور کاروباری طبقے کے لیے سہولتیں دی گئی ہیں، جبکہ ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن اور نجکاری جیسے اقدامات سے معیشت مزید بہتر ہو گی۔
بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ملک کی تاریخ میں پہلی بار انفارمیشن ٹیکنالوجی کا جدید ایکو سسٹم اور مصنوعی ذہانت پر مبنی نظام متعارف کرایا جا رہا ہے۔ زراعت، بندرگاہوں اور گوادر کو فعال کرنے کے لیے بھی کام جاری ہے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ وہ آئندہ بھی ایسی ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھیں گے تاکہ معیشت کو مستحکم بنانے اور ترقی کی راہ ہموار کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جا سکیں۔