67
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی مدت ملازمت میں توسیع کی خبریں درست نہیں، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہےکہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی مدت ملازمت میں توسیع کی خبریں درست نہیں، پینشن بل زیادہ ہونے پر سرکاری ملازمین کی مدت ملازمت میں توسیع کی بحث نے جنم لیا۔ وزیرقانون نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ دنیا بھر میں سرکاری…
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہےکہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی مدت ملازمت میں توسیع کی خبریں درست نہیں، پینشن بل زیادہ ہونے پر سرکاری ملازمین کی مدت ملازمت میں توسیع کی بحث نے جنم لیا۔
وزیرقانون نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ دنیا بھر میں سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر کی حد میں اضافہ ہوا ہے، پینشن کی مد میں حکومت کو بھاری رقم ادا کرنا پڑتی ہے، جوڈیشری سمیت تمام سرکاری ملازمین کی مدت ملازمت میں توسیع کی تجویز زیر غور تھی۔
انہوں نے کہا کہ آئین میں ترمیم کا اختیار پارلیمان کے پاس ہے، اپریل کےآخر یا مئی کےاوائل میں چیف جسٹس سےجوڈیشل کمیشن کی میٹنگ سےمتعلق ملاقات ہوئی تھی، اس وقت چیف جسٹس پاکستان کی مدت ملازمت میں توسیع کا معاملہ بھی زیر بحث آیا، چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ مدت ملازمت کی توسیع میں دلچسپی نہیں۔
وزیر قانون نے کہا کہ چیف جسٹس کی مدت ملازمت کی توسیع کی تجویز سے جسٹس منصور علی شاہ متفق تھے، جسٹس منصور نےکہا تھاچیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع کا اختیار پارلیمان کے پاس ہے، سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے سے ایک جماعت کو مضبوط ہونے کا موقع دیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایڈہاک ججز تعینات ہونے چاہئیں، ایڈہاک ججز کی تعیناتی کی آئین اجازت دیتا ہے، ایڈہاک ججز چیف جسٹس نے نہیں جوڈیشل کمیشن نے مقرر کرنے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آٹھ ججز نے مخصوص نشستوں کے کیس میں آئین کو ری رائٹ کیا، جن ایم پی ایز کو بغیر سنے گھر بھیجا گیا وہ بھی ریویو میں آ رہے ہیں، پی ٹی آئی رہنماؤں پر آرٹیکل 6 لگانے کا معاملہ پارلیمنٹ میں لایا جا سکتا ہے۔
وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ تحریک انصاف تحریک عدم اعتماد پر اجلاس طلب نہیں کر رہی تھی، تحریک عدم اعتماد کیلئے اجلاس طلب کرنے کیلئے عدالت سے رجوع کیا گیا۔