1 ذوالقعدة / April 29

ڈاکٹر یاسمین راشد: مذاکرات کے دوران ذمہ داری اور آئین کی پاسداری ضروری ہے

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی سینئر رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد نے حکومت اور تمام متعلقہ فریقین پر زور دیا ہے کہ مذاکرات کے دوران ذمہ داری کا مظاہرہ کیا جائے۔ لاہور میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کئی اہم مسائل اور حکومتی رویے پر تنقید کی۔

پروڈکشن آرڈر اور آئین کی خلاف ورزی

ڈاکٹر یاسمین راشد نے سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر پر عمل درآمد نہ ہونے پر پنجاب حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ رویہ حکومت کی آئین کے احترام میں ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا، "حکومت کے اس اقدام سے واضح ہوتا ہے کہ یہ لوگ آئین کی کوئی عزت نہیں کرتے۔”

جوڈیشل کمیشن کی تحقیقات

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کی جوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات سے سچائی سامنے آئے گی۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پی ٹی آئی ان تحقیقات کے لیے تیار ہے اور کسی بھی شفاف عمل کا سامنا کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں رکھتی۔

نوجوانوں میں مایوسی

ڈاکٹر یاسمین راشد نے نوجوانوں کے مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں موجودہ حالات نے نوجوان نسل کو مایوس کر دیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ "نوجوانوں کو پاکستان میں کوئی مستقبل نظر نہیں آ رہا، خاص طور پر 26 ویں ترمیم کے بعد ان کی مایوسی میں اضافہ ہوا ہے۔”

مذاکرات کی ضرورت اور ذمہ داری

ڈاکٹر یاسمین راشد نے مذاکرات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس نازک وقت میں تمام فریقین کو ذمہ داری سے کام لینا چاہیے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اگر تمام فریقین آئین اور قانون کا احترام کریں تو مسائل کے حل کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔

یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب ملک سیاسی عدم استحکام اور عوامی بے چینی کا سامنا کر رہا ہے۔ ڈاکٹر یاسمین راشد کے مطابق، آئین کی پاسداری اور شفاف تحقیقات ہی مستقبل کے لیے اعتماد کی بحالی کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔