98
کُرم واقعات: پولیس نے 125 کے قریب افراد کو گرفتار کر لیا، آئی جی خیبر پختونخوا
کرم واقعات میں ملوث 125 افراد گرفتار، ٹارگٹ کلنگ میں ملوث گروہ کی شناخت ہو گئی: آئی جی خیبر پختونخوا پشاور — خیبر پختونخوا کے انسپکٹر جنرل پولیس، ذوالفقار حمید نے کہا ہے کہ ضلع کرم میں حالیہ پرتشدد واقعات اور دہشت گردی کے مقدمات میں ملوث تقریباً 125 افراد کو حراست میں لے لیا…
کرم واقعات میں ملوث 125 افراد گرفتار، ٹارگٹ کلنگ میں ملوث گروہ کی شناخت ہو گئی: آئی جی خیبر پختونخوا
پشاور — خیبر پختونخوا کے انسپکٹر جنرل پولیس، ذوالفقار حمید نے کہا ہے کہ ضلع کرم میں حالیہ پرتشدد واقعات اور دہشت گردی کے مقدمات میں ملوث تقریباً 125 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ گرفتار افراد مختلف جرائم اور دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث تھے۔
آئی جی کے مطابق، کرم میں جاری سیکیورٹی آپریشنز کے نتیجے میں حالیہ دنوں میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ٹارگٹ کلنگ، خاص طور پر علماء کرام کو نشانہ بنانے کے پیچھے موجود ایک منظم گروہ کی نشاندہی کر لی گئی ہے۔
ٹارگٹ کلنگ کے کیسز میں پیش رفت
ذوالفقار حمید کا کہنا تھا کہ علماء کے قتل کے مقدمات میں ملوث گروہ کی سرگرمیوں کی چھان بین کے دوران کچھ افراد کے موبائل نمبرز کی شناخت کر لی گئی ہے، اور سیکیورٹی ادارے ان عناصر تک پہنچ چکے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ مزید گرفتاریوں کا امکان ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ان واقعات میں ملوث انتہائی مطلوب دہشتگردوں کی فہرست تیار کی گئی ہے اور ان کے سروں کی قیمتیں بھی مقرر کی گئی ہیں، تاکہ ان کی گرفتاری میں مدد حاصل کی جا سکے۔
کرم میں سیکیورٹی صورتحال
ضلع کرم حالیہ مہینوں میں مختلف نوعیت کی پرتشدد وارداتوں، فرقہ وارانہ کشیدگی، اور دہشتگردی کے واقعات کی لپیٹ میں رہا ہے، جس کے باعث نہ صرف مقامی آبادی متاثر ہوئی ہے بلکہ سیکیورٹی ادارے بھی مسلسل دباؤ میں ہیں۔
آئی جی خیبر پختونخوا کے اس بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس خطے میں امن و امان کی بحالی کے لیے جامع کارروائیاں کر رہے ہیں۔
آئندہ اقدامات
پولیس ذرائع کے مطابق، کرم اور ملحقہ اضلاع میں آپریشنز کا دائرہ مزید وسیع کیے جانے کا امکان ہے۔ انسدادِ دہشتگردی کے ادارے اور حساس ایجنسیاں بھی اس معاملے پر متحرک ہو چکی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ عوام کے تعاون اور معلومات کے تبادلے سے دہشتگردی کے نیٹ ورک کو توڑنے میں مزید کامیابیاں حاصل کی جا سکتی ہیں۔