4 ذوالقعدة / May 02

شزا فاطمہ کا اعلان: پاکستان میں انٹرنیٹ مکمل طور پر فعال ہے

وزیرِ مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ خواجہ نے قومی اسمبلی میں دیے گئے اپنے بیان میں واضح کیا کہ پاکستان میں اس وقت انٹرنیٹ مکمل طور پر فنکشنل ہے اور تمام موبائل ایپس بشمول واٹس ایپ بغیر کسی رکاوٹ کے کام کر رہی ہیں۔

قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے سوال کیا تھا کہ ملک میں انٹرنیٹ کے مسئلے کا حل کب تک ممکن ہو گا؟ اس سوال کے جواب میں شزا فاطمہ نے کہا کہ انٹرنیٹ کی مکمل فعالیت بحال ہو چکی ہے، اور اب تمام موبائل ایپلیکیشنز میں کوئی خلل نہیں ہے۔

شزا فاطمہ نے مزید بتایا کہ حکومت تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطے میں ہے اور آئی ٹی کے شعبے میں نمایاں ترقی دیکھنے کو ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال اب تک آئی ٹی کی گروتھ میں 28 فیصد اضافہ ہوا ہے اور 1.8 ارب ڈالر کی برآمدات ہو چکی ہیں۔

اس کے علاوہ، وزیرِ مملکت نے سب میرین کیبل کی اپ گریڈیشن پر ہونے والے کام کا بھی ذکر کیا۔ اس منصوبے کے تحت پاکستان کی سب میرین کیبل کنیکٹیویٹی کے ذریعے سارا انٹرنیٹ ڈیٹا سینٹرل ایشیا اور چین سے پاکستان کے راستے جائے گا، جو کہ ملک کی انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کو مزید مستحکم کرے گا۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ملک میں آئی پی اور وی پی این رجسٹریشن کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔ اس وقت تک 31 ہزار سے زائد وی پی این رجسٹر ہو چکے ہیں، اور یہ سروس کمپنیوں اور فری لانسرز کے لیے بغیر کسی معاوضے کے فراہم کی جا رہی ہے۔

شزا فاطمہ کے اس بیان سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت نے انٹرنیٹ کی خدمات کی بحالی اور بہتری کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں اور پاکستان میں آئی ٹی کے شعبے کی ترقی کے لیے ایک مستحکم راستہ تیار کر لیا ہے۔