24 ذوالحجة / June 20

چیف جسٹس پاکستان سے آئی ایم ایف وفد کی ملاقات مکمل، عدالتی اصلاحات، ججز تقرری اور آئینی ترامیم پر تبادلہ خیال

اسلام آباد: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے چھ رکنی وفد نے چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی سے اہم ملاقات کی، جو تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہی۔ ملاقات میں عدالتی نظام، اصلاحات، ججز کی تقرری اور آئینی ترامیم سمیت دیگر قانونی امور پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

ملاقات میں زیر بحث آنے والے اہم نکات

ذرائع کے مطابق، ملاقات میں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے آئی ایم ایف وفد کو پاکستان کے عدالتی نظام کے بنیادی ڈھانچے، اس میں جاری اصلاحات اور مستقبل کے ممکنہ اقدامات پر بریفنگ دی۔ چیف جسٹس نے عدالتی امور میں شفافیت، مقدمات کے جلد از جلد نمٹانے اور انصاف کے نظام کو مزید موثر بنانے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات پر روشنی ڈالی۔

آئی ایم ایف وفد نے پاکستانی عدالتی نظام میں ہونے والی اصلاحات میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا اور ججز کی تقرری کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا۔ ذرائع کے مطابق، وفد نے آئینی ترامیم سے متعلق بھی مختلف پہلوؤں پر بات چیت کی اور پاکستان میں عدلیہ کی خودمختاری، شفافیت اور عدالتی نظام کی بہتری کے امکانات پر سوالات کیے۔

ملاقات کا مقصد اور اہمیت

ماہرین کے مطابق، آئی ایم ایف کی جانب سے عدالتی نظام میں اصلاحات اور آئینی ترامیم میں دلچسپی ظاہر کرنا ایک غیر معمولی پیش رفت ہے۔ عام طور پر آئی ایم ایف مالیاتی اور اقتصادی امور پر توجہ دیتا ہے، تاہم اس بار عدالتی معاملات پر تبادلہ خیال اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ادارہ پاکستان کے حکومتی اور قانونی ڈھانچے پر بھی نظر رکھے ہوئے ہے۔

ملاقات کے بعد آئی ایم ایف وفد سپریم کورٹ سے روانہ ہو گیا۔ مزید تفصیلات کے لیے حکومتی اور عدالتی ذرائع سے باضابطہ بیان کا انتظار کیا جا رہا ہے۔