2 ذوالقعدة / April 30

غزہ میں جنگ بندی کے آغاز کے بعد یرغمالیوں کی رہائی کا عمل شروع

غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے تحت حماس نے پہلے روز رہا کی جانے والی تین خواتین یرغمالیوں کے نام اور تفصیلات اسرائیل کو فراہم کر دی ہیں۔

رہائی کا طریقہ کار

عرب میڈیا کے مطابق، یرغمالی خواتین کو انٹرنیشنل ریڈ کراس کے حوالے کیا جائے گا۔ ریڈ کراس انہیں غزہ میں اسرائیل کے ایک خصوصی فوجی یونٹ کے حوالے کرے گا، جو انہیں اسرائیلی فوجی مقام تک پہنچائے گا۔ وہاں یرغمالی خواتین کا ابتدائی طبی معائنہ ہوگا۔

طبی معائنے کے بعد یرغمالی خواتین کو اسپتال منتقل کیا جائے گا، جہاں وہ اپنے اہل خانہ سے ملاقات کریں گی۔

اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کا عمل

معاہدے کے تحت، یرغمالی خواتین کی رہائی مکمل ہونے کے بعد اسرائیل 90 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔ رہائی پانے والے قیدیوں میں زیادہ تر فلسطینی خواتین اور بچے شامل ہیں۔ اسرائیلی جیل حکام نے آج رہا کیے جانے والے قیدیوں کی فہرست موصول کر لی ہے اور رہائی کے انتظامات جاری ہیں۔

برطانیہ کا ردعمل

یرغمالیوں میں برطانوی نژاد خاتون ایملی داماری کا نام شامل ہونے پر برطانیہ نے اس اقدام کا خیر مقدم کیا ہے۔ برطانوی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ایملی داماری کی رہائی کے بعد ان کی مدد اور تعاون کے لیے تیار ہیں۔

یہ پیش رفت جنگ بندی معاہدے کے ایک اہم جزو کے طور پر سامنے آئی ہے، جس میں انسانی بنیادوں پر یرغمالیوں اور قیدیوں کے تبادلے کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔