98
ڈی جی خان: پولیس چیک پوسٹ پر مسلح حملہ
ڈیرہ غازی خان: پولیس چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کا حملہ، کوئی جانی نقصان نہیں پنجاب کے ضلع ڈیرہ غازی خان کے علاقے تونسہ میں واقع لکھانی پولیس چیک پوسٹ پر دہشتگردوں نے سحری کے وقت حملہ کر دیا۔ پولیس کے مطابق حملے میں بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا، تاہم کسی قسم کا جانی نقصان…
ڈیرہ غازی خان: پولیس چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کا حملہ، کوئی جانی نقصان نہیں
پنجاب کے ضلع ڈیرہ غازی خان کے علاقے تونسہ میں واقع لکھانی پولیس چیک پوسٹ پر دہشتگردوں نے سحری کے وقت حملہ کر دیا۔ پولیس کے مطابق حملے میں بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا، تاہم کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔
حملے کی تفصیلات
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) کے مطابق دہشتگردوں نے رات کے آخری پہر میں چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا اور پولیس پر اندھا دھند فائرنگ کی۔ پولیس اہلکاروں نے فوری جوابی کارروائی کی، جس کے نتیجے میں حملہ آور فرار ہونے پر مجبور ہوگئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کی تعداد اور ان کے ہتھیاروں کی نوعیت کے بارے میں مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر لیے گئے ہیں، اور سیکیورٹی فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے تاکہ حملہ آوروں کو گرفتار کیا جا سکے۔
پسِ منظر اور ممکنہ عوامل
ڈیرہ غازی خان کا شمار ان علاقوں میں ہوتا ہے جہاں شدت پسندی کے اکا دکا واقعات پیش آتے رہتے ہیں۔ اس علاقے کی سرحدیں خیبر پختونخوا اور بلوچستان سے ملتی ہیں، جس کے باعث یہاں سیکیورٹی چیلنجز درپیش رہتے ہیں۔
ماضی میں بھی اس خطے میں شدت پسند عناصر کی کارروائیاں رپورٹ ہوتی رہی ہیں، تاہم حالیہ برسوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایسے حملوں کو روکنے میں بڑی حد تک کامیابی حاصل کی ہے۔
سیکیورٹی انتظامات اور حکومتی ردِعمل
حکام کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے بعد پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے، اور چیک پوسٹوں پر سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔ ڈی پی او نے اس حملے کی مکمل تحقیقات کا حکم دے دیا ہے تاکہ اس بات کا تعین کیا جا سکے کہ دہشتگردوں کا تعلق کس گروہ سے تھا اور وہ کہاں سے آئے تھے۔
تاحال کسی گروہ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، تاہم حکام مختلف پہلوؤں سے واقعے کا جائزہ لے رہے ہیں۔