98
مصطفیٰ اغواء و قتل کیس: تفتیش کے دوران ملزم ارمغان کے حیران کن انکشافات
مصطفیٰ اغواء اور قتل کیس: دورانِ تفتیش ملزم ارمغان کے سنسنی خیز انکشافات کراچی میں مصطفیٰ کے اغواء اور قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ دورانِ تفتیش ملزم ارمغان نے سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں، جن کے نتیجے میں پولیس نے آلۂ ضرب بھی برآمد کر لیا ہے۔ ملزم کی نشاندہی پر آلۂ…
مصطفیٰ اغواء اور قتل کیس: دورانِ تفتیش ملزم ارمغان کے سنسنی خیز انکشافات
کراچی میں مصطفیٰ کے اغواء اور قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ دورانِ تفتیش ملزم ارمغان نے سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں، جن کے نتیجے میں پولیس نے آلۂ ضرب بھی برآمد کر لیا ہے۔
ملزم کی نشاندہی پر آلۂ جرم کی برآمدگی
تحقیقات کے دوران ملزم ارمغان کی نشاندہی پر پولیس نے خیابانِ مومن میں واقع اس کے بنگلے پر کارروائی کی، جہاں گارڈ روم میں چھپایا گیا ایک ڈنڈا برآمد کر لیا گیا۔ جیو نیوز نے اس آلۂ ضرب کی تصویر حاصل کر لی ہے، جسے مصطفیٰ پر تشدد کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔
دو گھنٹے تک جاری رہنے والا بہیمانہ تشدد
تفتیشی حکام کے مطابق، ملزم ارمغان نے اعتراف کیا کہ اس نے مصطفیٰ پر لوہے کی راڈ سے تقریباً دو گھنٹے تک تشدد کیا، جس کے نتیجے میں مقتول کے سر اور گھٹنوں سے خون بہنا شروع ہو گیا تھا۔
ملزم کے مطابق، 6 فروری کو اس نے مصطفیٰ اور شیراز کو اپنے بنگلے پر بلایا۔ جیسے ہی مصطفیٰ وہاں پہنچا، اس پر وحشیانہ تشدد شروع کر دیا گیا۔ تفتیش کے دوران ملزم نے مزید انکشاف کیا کہ اس وقت وہ نشے کی حالت میں تھا، اور جب مصطفیٰ کے زخموں سے خون بہنے لگا، تو شیراز نے اسے روکنے کی کوشش کی۔
حب میں لیجا کر زندہ جلانے کا انکشاف
ملزم کے اعترافی بیان کے مطابق، تشدد کے بعد مصطفیٰ کو اسی کی گاڑی میں ڈال کر شیراز کی مدد سے حب لے جایا گیا۔ حب پہنچ کر جب گاڑی کی ڈگی کھولی گئی تو مصطفیٰ زندہ تھا۔ اس موقع پر ارمغان نے مصطفیٰ پر پیٹرول چھڑک کر اسے آگ لگا دی۔
ارمغان نے بتایا کہ آگ لگانے سے پہلے اس نے مصطفیٰ سے کہا کہ اگر ہمت ہے تو بھاگ جا، کیونکہ گاڑی کے شیشے اور ڈگی کھول دی گئی تھی۔ تاہم، مصطفیٰ اپنے زخمی گھٹنوں کے باعث حرکت نہ کر سکا۔
قتل کے بعد فرار کا منصوبہ
ملزم نے مزید بتایا کہ جیسے ہی آگ بھڑکی، شیراز نے فوراً وہاں سے نکلنے کو کہا۔ دونوں حب سے پیدل نکلے اور راستے میں مختلف گاڑیوں سے لفٹ لے کر کراچی واپس پہنچے۔
تفتیشی حکام کا موقف
حکام کے مطابق، اس لرزہ خیز قتل کیس میں مزید شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں، جبکہ ملزم کے انکشافات کی روشنی میں مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔ پولیس اس کیس میں تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے تحقیقات کر رہی ہے تاکہ مقتول مصطفیٰ کے اہلخانہ کو انصاف فراہم کیا جا سکے۔