4 ذوالقعدة / May 02

سیف علی خان چاقو حملے میں زخمی، پہلا بیان جاری: خاندان پٹودی پیلس منتقل ہونے پر غور کر رہا ہے

بالی ووڈ کے معروف اداکار سیف علی خان، جو اپنے مداحوں میں "چھوٹے نواب” کے نام سے مشہور ہیں، گھر میں چوری کی واردات کے دوران چاقو حملے میں زخمی ہو گئے۔ واقعے کے بعد ان کا پہلا بیان سامنے آیا ہے، جس میں انہوں نے اپنی خیریت کی اطلاع دی۔

سیف علی خان کا پہلا بیان

بھارتی میڈیا کے مطابق، ایک صحافی نے اسپتال میں زیرِ علاج سیف علی خان سے ان کی خیریت دریافت کی، جس پر انہوں نے کہا، "شکریہ، اب میں کافی بہتر ہوں۔” سیف تیزی سے صحت یاب ہو رہے ہیں اور ان کے قریبی ذرائع نے بتایا ہے کہ انہیں آئندہ تین سے چار دن میں اسپتال سے ڈسچارج کر دیا جائے گا۔

جسمانی اور جذباتی صحت

اگرچہ سیف کی جسمانی چوٹیں ٹھیک ہو رہی ہیں، تاہم جذباتی طور پر اس حملے کے اثرات سے نکلنے میں وقت لگ سکتا ہے۔ حملے کے بعد ان کے خاندان، بشمول ان کی اہلیہ کرینہ کپور خان اور بچے تیمور اور جہانگیر، نے سیکیورٹی کے سخت اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔

پٹودی پیلس منتقل ہونے کا امکان

رپورٹس کے مطابق، خاندان مستقبل قریب میں سیف کے آبائی گھر، پٹودی پیلس منتقل ہونے کا ارادہ کر سکتا ہے۔ یہ قدم ان کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے اٹھایا جا رہا ہے۔ پٹودی خاندان کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے جا رہے ہیں تاکہ وہ پرسکون ماحول میں وقت گزار سکیں۔

واقعے کی تفصیلات

چاقو حملے کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک چور نے سیف علی خان کے گھر میں داخل ہو کر چوری کی کوشش کی۔ اس دوران مزاحمت پر سیف زخمی ہو گئے۔ پولیس اس واقعے کی تفتیش کر رہی ہے، اور ملزم کی شناخت اور گرفتاری کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔

مداحوں کی دعائیں

مداحوں نے سیف کی جلد صحت یابی کے لیے نیک تمنائیں اور دعائیں کی ہیں۔ سوشل میڈیا پر ان کے مداحوں نے ان کی حفاظت کے لیے بہتر انتظامات کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

سیف علی خان کا آئندہ شیڈول

سیف کے قریبی ذرائع کے مطابق، اسپتال سے ڈسچارج کے بعد وہ کچھ وقت کے لیے اپنے خاندان کے ساتھ آرام کریں گے۔ فلمی سرگرمیاں اور آئندہ پروجیکٹس وقتی طور پر معطل کر دیے گئے ہیں تاکہ وہ مکمل صحت یاب ہو سکیں۔

نتیجہ

یہ واقعہ بالی ووڈ کے ستاروں کی حفاظت کے حوالے سے کئی سوالات کو جنم دیتا ہے۔ پٹودی خاندان کی جانب سے کیے جانے والے حفاظتی اقدامات نہ صرف ان کے لیے سکون فراہم کریں گے بلکہ دیگر مشہور شخصیات کے لیے بھی ایک مثال بنیں گے۔