11 جُمادى الأولى / November 14

کرغزستان کے دارالحکومت میں غیرملکیوں پرکیے گئے حملوں سے انتہائی زخمی پاکستانی طالبعلم کی غیرمعمولی طور پر وطن واپسی ممکن بنالی گئی ہے۔

بشکیک میں کرغزبلوائیوں کے حملے سے بڑی تعداد میں ایشیائی طالبعلم اور روزگار سے وابستہ افراد زخمی ہوئے تھے،  ان میں تین پاکستانی طالبعلم بھی تھے جن میں سے ایک کی حالت زیادہ خراب تھی۔

نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ سینیٹر اسحاق ڈار شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کےلیے قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں تھے جہاں سے ان کی کرغز وزیرخارجہ کلوبایف ژین بیک مولدوکانووچ سے ملاقات ہوئی تھی۔

اسحاق ڈار کرغز وزیرخارجہ کے ساتھ ہی آستانہ سے مختصر دورے پر کرغزستان کے دارلحکومت بشکیک گئے جہاں انہوں نے حکام سےملاقات کرکے پاکستانی طلبہ اور دیگر افراد سے متعلق معلومات حاصل کیں۔

وطن واپسی پر اس نمائندے سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے نائب وزیراعظم نے بتایا کہ حکام نے یقین دہانی کرائی ہے کہ پاکستانیوں کی جان ومال کی حفاظت یقینی بنائی جائےگی اور حملہ کرنیوالوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائےگا۔

سینیٹر اسحاق ڈار نے بتایا کہ حملوں میں پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کی افواہیں بےبنیاد ہیں، تین پاکستانی زخمی ہوئے تھے جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک تھی۔

وزیرخارجہ نے بتایا کہ اس زخمی طالبعلم کا اصرار تھا کہ اسے ہر صورت واپس وطن پہنچایا جائے تاہم اسکے سفری دستاویزات فوری طور پر دستیاب نہیں تھے۔ اس کا حل امیگریشن کے لیے خصوصی انتظامات ممکن بناکر نکالا گیا۔

وزیرخارجہ نے بتایا کہ وہ زخمی طالبعلم کی خواہش پر اسے اپنے ساتھ ہی طیارے میں اسلام آباد لے آئے ہیں تاکہ یہاں بہترعلاج ومعالجہ ہو اور طالبعلم کے عزیزو اقارب کی پریشانی بھی دور ہو۔

سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت اپنے اقدامات سے ثابت کررہی ہےکہ خدمت کسے کہتے ہیں،وہ اپنے کاموں کی اپوزیشن یا لوگوں سے ستائش نہیں چاہتے،عوام کی خدمت کرنا حکومت کا فرض ہے،صلہ صرف اللہ سےچاہیے۔

 

وزیرخارجہ نے بشکیک میں پھنسے کراچی کے طلبہ وطالبات اور دیگر افراد کی وطن واپسی بھی ممکن بنا لی ہے۔

اسی نمائندے نے بدھ کو یہ خبردی تھی کہ گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری کا نائب وزیراعظم اوروزیرخارجہ اسحاق ڈار سے رابطہ ہوا ہے جس میں کرغزستان میں پھنسے طلبہ کوبراہ راست کراچی لانے پرنائب وزیراعظم سےبات کی گئی تھی۔

گورنر سندھ نے اس نمائندے کو بتایا تھا کہ اسحاق ڈار نے کرغزحکام سے رابطہ کرکے کراچی کیلئے پروازوں کافوری انتظام کرادیا ہے اور اس ضمن میں بشکیک کراچی پرواز کی اجازت حاصل کرلی ہے۔

گورنر سندھ محمد کامران خان ٹیسوری سے کرغزستان میں پھنسے سندھ کے طلبہ وطالبات کےوالدین نے چند ہی روز پہلے گورنر ہاوس میں ملاقات کی تھی۔

بیل آف ہوپ پر گھنٹی بجاکر آنیوالے ان والدین کا مطالبہ تھا کہ جس طرح دیگرصوبوں سے تعلق رکھنے والے طلبہ وطالبات براہ راست اپنے شہروں میں پہنچ رہے ہیں، اسی طرح ہمارے پیاروں کو کراچی لایا جائے۔

گورنر سندھ کا کہنا تھاکہ انہوں نے وزیرخارجہ اسحاق ڈار سے بات کرکے والدین کا یہ مطالبہ پورا کردیا ہے۔

وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ کرغزستان میں پھنسے ہرپاکستانی طالبعلم کیلئے حکومت ایک جیسے جذبات رکھتی ہے، انہوں نے گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کو یقین دہانی کرادی ہے کہ کراچی سے تعلق رکھنےوالےطلبہ وطالبات کوبھی وطن لایا جارہا ہے۔