09 جُمادى الأولى / November 12

ڈھاکا: بنگلادیش میں مظاہروں میں کمی کے بعد ٹیلی کمیونیکیشن سروسز جزوی طور پر بحال ہونا شروع ہو گئیں۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ملک بھر میں انٹرنیٹ کی رفتار تاحال سست ہے جبکہ سوشل میڈیا پر پابندی برقرار ہے۔

مقامی میڈیا کا بتانا ہے کہ بنگلادیش میں آج 7 گھنٹے کیلئے پابندیوں میں نرمی رہے گی، دفاتر صبح 11 بجے سے دوپہر3 بجے تک کھلے رہیں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کل حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کرنے کا اعلان کیا تھا، سپریم کورٹ نے سرکاری ملازمتوں میں 93 فیصد اوپن میرٹ کا فیصلہ دیا۔

دوسری جانب طلبا کا مطالبہ ہے کہ ملک میں انٹرنیٹ بحال کیا جائے، یونیورسٹیاں کھولی جائیں اور یونیورسٹی کیمپسز سے پولیس کو فوری نکالا جائے۔ اس کے علاوہ احتجاجی طلبا کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ گرفتار کیے گئے افراد کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔

طلبا کوآرڈینیٹر کا کہنا ہے کہ 48 گھنٹے کا الٹی میٹم جمعرات کو ختم ہونے پر اگلے اقدامات کا اعلان کریں گے۔

خیال رہے کہ سرکاری ملازمتوں میں 30 فیصد کوٹہ سسٹم کے خلاف بنگلا دیش میں گزشتہ ہفتے شروع ہوئے مظاہروں میں 174 افراد ہلاک اور سینکڑوں افراد زخمی بھی ہوئے جبکہ ڈھائی ہزار سے زیادہ گرفتاریاں بھی ہوئیں۔