1 ذوالقعدة / April 29

کراچی کی جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت نے غیر قانونی اسلحے اور منشیات برآمدگی کے کیس میں مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان قریشی کے والد، کامران اصغر قریشی کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔

پولیس نے کامران قریشی کو عدالت میں پیش کیا، جہاں سماعت کے دوران ملزم نے عدالت کو بتایا کہ اسے جسم کے نازک حصوں پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ عدالت نے فوری طور پر عملے کو ہدایت کی کہ ملزم کا معائنہ کیا جائے۔

ڈپٹی پبلک پراسیکیوٹر شکیل عباسی نے عدالت میں موقف اپنایا کہ ملزم کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے تاکہ اس سے اسلحے اور منشیات کی سپلائی کے بارے میں معلومات حاصل کی جا سکیں۔ دوسری طرف، ملزم کے وکیل نے کہا کہ ملزم کو 18 مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا اور وہ اپنے بیٹے کا دفاع کر رہا تھا، جسے پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے۔

سرکاری وکیل نے مزید کہا کہ ملزم نے پراسیکیوشن، ججز اور میڈیا والوں کو دھمکیاں دی ہیں اور مصطفیٰ عامر کے قتل کے بعد اپنے بیٹے کو روپوش ہونے کا مشورہ دیا تھا۔ سوشل میڈیا پر بھی اس نے دھمکیاں دی تھیں، جس کی تمام تفصیلات ریکارڈ پر موجود ہیں۔

عدالت نے ملزم کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرتے ہوئے اسے اپنے وکیل سے ملاقات کی اجازت دی۔ اس دوران، ملزم نے اپنی دل آزاری پر معذرت کرتے ہوئے ایک ویڈیو بیان دیا جس میں اس نے کہا کہ اگر ارمغان نے کسی کو قتل کیا ہے تو اسے سزا ملنی چاہیے۔

Tags