14 مُحَرَّم / July 09

خیبرپختونخوا: ’مخصوص نشستیں صرف پی ٹی آئی کا حق ہیں، انہیں نیلام کیا جا رہا ہے‘، بیرسٹر سیف

خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مخصوص نشستوں کو ’نیلامی‘ پر لگا دیا گیا ہے اور اپوزیشن جماعتیں ان نشستوں پر قابض ہونے کی کوشش کر رہی ہیں۔

پیر کو جاری کردہ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ آئین اور قانون کے مطابق یہ نشستیں پی ٹی آئی کا حق ہیں۔ ان کے بقول:

’’اگر اپوزیشن جماعتوں میں ذرا بھی اخلاقی جرات ہو تو وہ مخصوص نشستیں لینے سے انکار کر دیں۔‘‘

انہوں نے عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما امیر حیدر ہوتی کے اس بیان کا خیر مقدم کیا جس میں انہوں نے مخصوص نشستیں نہ لینے کا عندیہ دیا تھا۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ دیگر جماعتوں کو بھی یہی رویہ اختیار کرنا چاہیے۔

بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ پہلے تو ’فارم 47‘ کے ذریعے پی ٹی آئی کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا اور اب مخصوص نشستیں بھی مخالفین میں بانٹی جا رہی ہیں۔ ان کے بقول:

’’وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی کو ختم کرنے کے لیے ہر حربہ استعمال کیا مگر ناکامی ہوئی۔‘‘

انہوں نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے وقت مولانا نے پی ٹی آئی کا ساتھ نہیں دیا تھا۔ ان کے بقول:

’’اب مولانا فضل الرحمان کو بھی امیر حیدر کی طرح اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔‘‘

پی ٹی آئی کی جانب سے بارہا یہ مؤقف اختیار کیا جاتا رہا ہے کہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں ان کے ممبران کی تعداد کی بنیاد پر ان کا آئینی حق ہیں، تاہم الیکشن کمیشن ان نشستوں پر حتمی فیصلہ کرنے کا مجاز ادارہ ہے۔

یہ معاملہ اس وقت مزید پیچیدہ ہو گیا جب پی ٹی آئی کے منحرف ارکان اور اپوزیشن جماعتیں بھی ان نشستوں پر دعویدار بن گئیں۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ الیکشن کمیشن اس تنازع پر کیا فیصلہ دیتا ہے اور اپوزیشن جماعتیں بیرسٹر سیف کی اس اپیل پر کیا ردعمل دیتی ہیں۔