1 ذوالقعدة / April 29

خواجہ آصف: خیبر پختونخوا کے وزیرِاعلیٰ اور گورنر کو افغانستان سے آزادانہ ڈیل کی اجازت نہیں دی جائے گی

پاکستان کے وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے وزیرِاعلیٰ اور گورنر کو افغانستان کے ساتھ آزادانہ طور پر کسی قسم کی ڈیل یا معاہدہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

خواجہ آصف نے واضح کیا کہ آئین اور قانون کے تحت افغانستان سے بات چیت کا اختیار وفاقی حکومت کے پاس ہے۔ ان کے بقول، "اگر کوئی خود مختاری سے افغانستان سے معاملات طے کرنا چاہتا ہے تو یہ عمل آئینی اور قانونی اعتبار سے ممکن نہیں۔”

خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ کوئی بھی فرد یا صوبائی حکومت اپنی رائے وفاق پر مسلط نہیں کر سکتی۔ انہوں نے کہا کہ دفاع اور خارجہ امور آئین میں وفاقی حکومت کے دائرہ کار میں واضح طور پر شامل ہیں، اور ان معاملات پر کسی صوبے کو آزادانہ فیصلے کا اختیار نہیں۔

وزیرِ دفاع نے کہا کہ اگر خیبر پختونخوا کے وزیرِاعلیٰ یا گورنر کے پاس افغانستان سے متعلق کوئی تجاویز یا حل موجود ہیں تو انہیں چاہیے کہ وہ وفاقی حکومت کے اجلاسوں میں شریک ہو کر اپنا مؤقف پیش کریں۔ "وہ آکر اپنی تجاویز دے سکتے ہیں، لیکن فیصلے کا اختیار صرف وفاق کے پاس ہے۔”

یہ بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی صورتحال اور افغان سرحد سے جڑے مسائل پر صوبائی اور وفاقی حکومتوں کے درمیان اختلافِ رائے کی خبریں گردش کر رہی ہیں۔