98
مائنز اینڈ منرلز ایکٹ میں اصلاحات کی مخالفت مافیا کے مفادات کا تحفظ ہے: بیرسٹر سیف
خیبر پختونخوا حکومت معدنی وسائل کو مافیا سے آزاد کرانا چاہتی ہے: بیرسٹر سیف خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور صوبے کے معدنی وسائل کے شعبے کو مافیا کے اثر و رسوخ سے آزاد کرانے کے لیے پرعزم ہیں، تاہم ان اصلاحات…
خیبر پختونخوا حکومت معدنی وسائل کو مافیا سے آزاد کرانا چاہتی ہے: بیرسٹر سیف
خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور صوبے کے معدنی وسائل کے شعبے کو مافیا کے اثر و رسوخ سے آزاد کرانے کے لیے پرعزم ہیں، تاہم ان اصلاحات کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے کے لیے بااثر عناصر متحرک ہو چکے ہیں۔
اپنے ایک بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے مائنز اینڈ منرلز ایکٹ میں مجوزہ ترامیم دراصل شعبہ معدنیات کو بہتر بنانے اور اسے منافع بخش بنانے کی کوشش ہے، لیکن بعض عناصر ان اصلاحات کو سبوتاژ کرنے کے درپے ہیں۔
"مافیا اصلاحات سے خائف ہے”
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا کا مؤقف واضح ہے کہ وہ مافیا کے سامنے جھکیں گے نہیں، اور شعبہ معدنیات میں شفافیت، انصاف اور ترقی کو یقینی بنایا جائے گا۔
انہوں نے کہا، "مافیا وزیرِ اعلیٰ کے اصلاحاتی ایجنڈے کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن ہم ان سازشوں کا بھرپور مقابلہ کریں گے۔”
"صوبائی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں”
وفاقی حکومت کے کردار پر تنقید کرتے ہوئے بیرسٹر سیف نے کہا کہ جب ہم وفاق کو تسلیم ہی نہیں کرتے تو پھر صوبائی اختیارات وفاق کے حوالے کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا اپنی آئینی خودمختاری سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوگا۔
"ترامیم کا مقصد بہتری ہے، نہ کہ کوئی خفیہ ایجنڈا”
انہوں نے واضح کیا کہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ میں مجوزہ ترامیم کوئی خفیہ ایجنڈا نہیں، بلکہ ان کا مقصد شعبہ معدنیات کو قانونی، مالی اور انتظامی طور پر مستحکم کرنا ہے۔
بیرسٹر سیف نے یہ بھی کہا کہ مجوزہ ترامیم کے حوالے سے اپوزیشن کی رائے بھی لی جائے گی، اور انہیں اسمبلی میں پیش کر کے مکمل جمہوری طریقے سے ان پر غور کیا جائے گا۔