98
دہشتگردی کے خاتمے کیلئے افغانستان سے مذاکرات ضروری ہیں، بیرسٹر سیف
دہشتگردی پر قابو پانے کے لیے افغانستان سے بات چیت ناگزیر ہے، بیرسٹر سیف خیبرپختونخوا کے مشیرِ اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ ملک میں بڑھتی ہوئی دہشتگردی کے پیش نظر افغانستان کے ساتھ مذاکرات ناگزیر ہو چکے ہیں۔ ان کے مطابق وفاقی حکومت نہ تو خود افغانستان کے ساتھ بات چیت…
دہشتگردی پر قابو پانے کے لیے افغانستان سے بات چیت ناگزیر ہے، بیرسٹر سیف
خیبرپختونخوا کے مشیرِ اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ ملک میں بڑھتی ہوئی دہشتگردی کے پیش نظر افغانستان کے ساتھ مذاکرات ناگزیر ہو چکے ہیں۔ ان کے مطابق وفاقی حکومت نہ تو خود افغانستان کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے اور نہ ہی خیبرپختونخوا حکومت کو اس حوالے سے کوئی اقدام کرنے دے رہی ہے۔
اپنے ایک بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ وفاق نے افغانستان سے مذاکرات کے لیے طے شدہ "ٹی او آرز” (ٹرمز آف ریفرنس) کو سرد خانے میں ڈال دیا ہے، جو کہ ایک تشویشناک صورتحال ہے۔ ان کے مطابق خیبرپختونخوا کے عوام اور سیکیورٹی فورسز دہشتگردی کے خلاف مسلسل قربانیاں دے رہے ہیں، جبکہ وفاقی حکومت اس معاملے پر کوئی واضح حکمت عملی اختیار کرنے میں ناکام نظر آ رہی ہے۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ دہشتگردی صرف خیبرپختونخوا کا نہیں بلکہ پورے ملک کا مسئلہ ہے، اور اس کے حل کے لیے قومی یکجہتی ضروری ہے۔ انہوں نے وفاق سے مطالبہ کیا کہ وہ محض تماشائی نہ بنے بلکہ دہشتگردی کے خاتمے کے لیے عملی اور مؤثر اقدامات کرے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا حکومت ملک میں بڑھتی ہوئی دہشتگردی پر شدید تشویش کا اظہار کر رہی ہے اور چاہتی ہے کہ اندرونی و بیرونی سطح پر ایسے اقدامات کیے جائیں جو اس چیلنج سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہوں۔