1 ذوالقعدة / April 29

شیر افضل مروت کی برطرفی کیوں ہوئی؟ سلمان اکرم راجہ نے وضاحت دے دی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جنرل سیکریٹری سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ پارٹی سے شیر افضل مروت کو نکالنے کا فیصلہ ان کی وجہ سے نہیں ہوا، بلکہ اس اقدام کے پیچھے کئی دیگر وجوہات اور شکایات کارفرما تھیں۔

"ذاتی یا نظریاتی اختلاف نہیں”

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے واضح کیا کہ ان کا شیر افضل مروت سے کوئی ذاتی یا نظریاتی اختلاف نہیں تھا۔ ان کے مطابق، متعدد پارٹی رہنماؤں نے شیر افضل مروت کے خلاف شکایات کی تھیں، جس کے بعد پارٹی قیادت نے فیصلہ کیا کہ انہیں مزید پارٹی کا حصہ نہیں رہنا چاہیے۔

پارٹی پالیسی کے خلاف بیانات اور متنازع گفتگو

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ شیر افضل مروت نے پارٹی پالیسی کے برعکس بیانات دیے، جو پارٹی کے لیے مشکلات کا باعث بنے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ شیر افضل مروت نے سعودی حکومت اور مذاکراتی عمل کے حوالے سے متنازع گفتگو کی، جس پر پارٹی قیادت نے سخت نوٹس لیا۔

ان کے مطابق، بانی پی ٹی آئی نے تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کیا کہ شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکال دیا جائے۔

"واپسی کا اختیار بانی پی ٹی آئی کے پاس ہے”

پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری نے مزید کہا کہ اگر بانی پی ٹی آئی شیر افضل مروت کو پارٹی میں واپس لانا چاہیں تو یہ ان کا فیصلہ ہوگا، اور اگر وہ انہیں باہر رکھنا چاہیں تو وہ بھی ان کا اختیار ہے۔ سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا، "میں شیر افضل کے راستے میں نہیں کھڑا، نہ ہی میرے اور ان کے درمیان کوئی مقابلہ ہے۔”

مذاکرات کی ناکامی کی وجوہات

سلمان اکرم راجہ نے حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکراتی عمل کی ناکامی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کی سب سے بڑی وجہ یہ تھی کہ حکومت کے پاس فیصلے کرنے کا اختیار ہی نہیں تھا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ "حکومت وہ بنیادی مطالبہ بھی پورا نہیں کر سکی جس میں بانی پی ٹی آئی سے ایک ملاقات کرانے کی درخواست کی گئی تھی۔ ایسے حالات میں ہم مذاکرات کس سے کرتے؟”

"خط صرف آرمی چیف کے لیے نہیں تھا”

سلمان اکرم راجہ نے بانی پی ٹی آئی کے حالیہ خط کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف آرمی چیف کے نام نہیں تھا، بلکہ ایک کھلا خط تھا، جس میں ہر شہری کو مخاطب کیا گیا۔

ان کے مطابق، "یہ خط ظلم اور فسطائیت کے خاتمے کے لیے لکھا گیا تھا، اور جس جس کو اسے پڑھنا چاہیے تھا، انہوں نے پڑھ لیا ہے۔”

کیا شیر افضل مروت کی برطرفی مستقل ہے؟

پی ٹی آئی کی قیادت نے اس معاملے پر مکمل خاموشی اختیار نہیں کی ہے، اور سلمان اکرم راجہ کے بیان سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ مستقبل میں شیر افضل مروت کی واپسی کا امکان موجود ہے، تاہم اس کا دارومدار مکمل طور پر بانی پی ٹی آئی کے فیصلے پر ہوگا۔