98
پلاسٹک کے استعمال کی روک تھام کے لیے قانون سازی ممکن ہے: مریم اورنگزیب
پنجاب میں پلاسٹک کے بے جا استعمال کے خلاف کارروائیاں، سخت قانون سازی کا عندیہ پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پلاسٹک کے بے جا استعمال کو روکنے کے لیے سخت قانون سازی کی جا سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اس مسئلے کے حل کے لیے بھرپور اقدامات…
پنجاب میں پلاسٹک کے بے جا استعمال کے خلاف کارروائیاں، سخت قانون سازی کا عندیہ
پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پلاسٹک کے بے جا استعمال کو روکنے کے لیے سخت قانون سازی کی جا سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اس مسئلے کے حل کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے اور اس حوالے سے متعدد کارروائیاں کی جا چکی ہیں۔
انسداد پلاسٹک بیگ مہم میں اہم پیش رفت
لاہور سے جاری ایک بیان میں مریم اورنگزیب نے بتایا کہ پنجاب میں انسداد پلاسٹک بیگ مہم کے دوران 18 ٹن پلاسٹک ضبط کیا گیا ہے۔ اس مہم کے تحت 4,254 مقامات کا معائنہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں 383 نوٹسز جاری کیے گئے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے 16 صنعتی یونٹس کو سیل کر دیا گیا، جب کہ خلاف ورزی کرنے والوں پر 11 لاکھ 80 ہزار روپے کے جرمانے عائد کیے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں، پلاسٹک بیگز کے غیر قانونی استعمال پر 8 ایف آئی آرز بھی درج کی گئی ہیں۔
نان زگ زیگ بھٹوں کے خلاف کارروائی
مریم اورنگزیب نے بتایا کہ ماحول دوست اقدامات کے تحت صوبے میں ایسے بھٹوں کے خلاف کارروائی جاری ہے جو ماحولیاتی اصولوں پر پورا نہیں اترتے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک 22 نان زگ زیگ بھٹے گرا دیے گئے ہیں تاکہ فضائی آلودگی کو کم کیا جا سکے۔
تعمیراتی مقامات پر ماحولیاتی بہتری کے اقدامات
صوبائی وزیر نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ پنجاب کے 25 زیر تعمیر مقامات پر مسٹ اسپرنکلنگ سسٹم نصب کیا گیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد تعمیراتی مقامات سے اٹھنے والی دھول اور آلودگی کو کم کرنا ہے۔
پلاسٹک پر قابو پانے کے لیے سخت قانون سازی کا عندیہ
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ حکومت ماحولیاتی مسائل کو سنجیدگی سے لے رہی ہے، اور پلاسٹک کے بے جا استعمال پر قابو پانے کے لیے مزید سخت قوانین بنانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ مستقبل میں ایسی قانون سازی کی جا سکتی ہے جو پلاسٹک کے استعمال کو محدود کر کے ایک صاف اور سرسبز پنجاب کے وژن کو عملی جامہ پہنائے۔
یہ اقدامات حکومت پنجاب کی جانب سے ماحولیاتی آلودگی کے خلاف جاری کوششوں کا حصہ ہیں، جس کے تحت پلاسٹک کے بے دریغ استعمال، فضائی آلودگی اور تعمیراتی سرگرمیوں کے دوران پیدا ہونے والے ماحولیاتی مسائل کو کنٹرول کیا جا رہا ہے۔