2 ذوالقعدة / April 30

بلوچستان: گرینڈ ہیلتھ الائنس اور حکومت کے درمیان مذاکرات کامیاب، احتجاج ختم

بلوچستان میں گرینڈ ہیلتھ الائنس (جی ایچ اے) اور حکومتِ بلوچستان کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں، جس کے بعد جی ایچ اے نے اپنے احتجاج کے خاتمے اور تمام سروسز کی بحالی کا اعلان کیا ہے۔

مطالبات پر عملدرآمد کی یقین دہانی

گرینڈ ہیلتھ الائنس کے ترجمان کے مطابق مذاکرات کے دوران حکومت نے ان کے تمام مطالبات پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اس معاہدے کے تحت گرفتار ڈاکٹرز اور دیگر عملے کو رہا کر دیا گیا ہے، جبکہ احتجاج کے دوران درج کی جانے والی ایف آئی آرز، شوکاز نوٹسز، اور 3 ایم پی او کے تحت کی گئی کارروائیاں ختم کی جائیں گی۔

احتجاج اور ہڑتال کا پس منظر

بلوچستان کے سرکاری اسپتالوں میں جی ایچ اے کی ہڑتال 10 دنوں سے جاری تھی، جس کی وجہ سے طبی سہولیات معطل ہو گئی تھیں اور مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا تھا۔ یہ احتجاج جی ایچ اے کے مطالبات پر عملدرآمد نہ ہونے کے خلاف تھا، جن میں تنخواہوں میں اضافہ، سروس اسٹرکچر کی بہتری، اور دیگر سہولیات شامل تھیں۔

تمام سروسز کی بحالی کا اعلان

مذاکرات کے بعد جی ایچ اے نے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تمام طبی خدمات بحال کر دی جائیں گی۔ ترجمان نے امید ظاہر کی کہ حکومت اپنے وعدے پورے کرے گی اور مستقبل میں اس قسم کے حالات دوبارہ پیدا نہیں ہوں گے۔

حکومتی موقف

حکومتِ بلوچستان کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ صحت کے شعبے کی بہتری ان کی اولین ترجیح ہے، اور وہ ڈاکٹرز اور طبی عملے کے جائز مطالبات کو پورا کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

مریضوں کے لیے ریلیف

احتجاج کے خاتمے کے بعد اسپتالوں میں طبی خدمات کی بحالی سے مریضوں اور ان کے اہل خانہ نے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ ہڑتال کی وجہ سے کئی اہم آپریشنز اور علاج معالجہ معطل تھا، جو اب دوبارہ شروع ہو جائے گا۔

یہ پیش رفت بلوچستان کے صحت کے شعبے میں ایک مثبت تبدیلی کی جانب اشارہ کرتی ہے، جس سے طبی عملے اور مریضوں کے درمیان اعتماد کی فضا بحال ہونے کی امید ہے۔