8 ذوالقعدة / May 06

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شیر افضل مروت نے اپنے خلاف جاری شوکاز نوٹسز پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ان نوٹسز سے تنگ آ چکے ہیں اور اگر پارٹی کے بانی نے انہیں نکالنے کا فیصلہ کر لیا ہے تو وہ انہیں بے شک نکال دیں، کیونکہ ان کے خیال میں انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا۔

اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ وہ روزانہ کے شوکاز نوٹسز کو محض ایک رسمی عمل سمجھتے ہیں اور ان کے مطابق اگر انہیں پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ پہلے ہی کر لیا گیا ہے تو یہ نوٹسز محض ایک فارمیلٹی کے مترادف ہیں۔

شیر افضل مروت نے مزید کہا کہ ہر چھ ماہ بعد انہیں شوکاز نوٹس ملتا ہے جس میں یہ کہا جاتا ہے کہ انہوں نے کوئی بیان دیا ہے، حالانکہ وہ ہمیشہ صرف جواب دیتے ہیں اور انہوں نے کبھی بھی کسی بیان میں کسی کو ہدف نہیں بنایا۔ انہوں نے اپنی بات کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ اگر انہیں پارٹی میں رکھا بھی گیا، تو وہ ہمیشہ اپنے مؤقف کا دفاع کرتے رہیں گے اور کسی بھی بات کا جواب دیں گے۔

شیر افضل مروت نے یہ بھی کہا کہ جو لوگ ان کے خلاف بات کر رہے ہیں، وہ یہ سمجھتے ہیں کہ وہ خاموش رہیں گے، مگر ان کے مطابق یہ ممکن نہیں ہے۔ وہ اپنے قبیلے کا حصہ ہیں جہاں اپنے مرشد یا لیڈر کے لیے جان دینے کا جذبہ پایا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان پر الزامات لگانے والے افراد بانی پی ٹی آئی کے نرغے میں ہیں اور وہ ان کے کان بھر کر جھوٹے بیانات دے رہے ہیں۔

شیر افضل مروت نے کہا کہ وہ کل بیرسٹر گوہر کو اپنا مؤقف پیش کرنے جا رہے ہیں، کیونکہ پارٹی کے کچھ ارکان نے ان کے خلاف بیانات دیے تھے، جس پر انہوں نے جواب دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی سیاست عزت کے لیے ہے اور وہ کبھی بھی کسی کے سامنے اپنے اصولوں کو قربان نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے گھر کسی کے ہاں سے کھانا نہیں آتا، اس لیے جو لوگ ان کے خلاف بات کرتے ہیں، انہیں آئندہ بھی جواب ملے گا۔

اس کے علاوہ، شیر افضل مروت نے یوٹیوب پر جھوٹے پروپیگنڈا کرنے والوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بعض لوگ صرف ڈالر کمانے کے چکر میں ہیں اور اس مقصد کے لیے جھوٹے الزامات اور پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف کئے جانے والے یہ پروپیگنڈا کا مقصد صرف لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنا ہے۔

شیر افضل مروت کی یہ باتیں ان کے سیاسی موقف اور پارٹی کے اندرونی مسائل کی نشاندہی کرتی ہیں، جہاں وہ اپنے اصولوں پر قائم رہنے کی بات کر رہے ہیں اور ان کی کوشش ہے کہ پارٹی کے اندر ان کے مؤقف کو تسلیم کیا جائے۔