2 ذوالقعدة / April 30

اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات روکنے کی اپیل کے اثرات 2 سے 3 ماہ میں نظر آئیں گے: شیخ وقاص اکرم

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر روکنے کی اپیل کے اثرات آئندہ 2 سے 3 ماہ میں واضح ہوں گے۔

پشاور میں خیبر پختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ وقاص اکرم نے بتایا کہ مالی سال 2022 میں پاکستان کو 32 ارب ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئیں جبکہ 2024 میں یہ کم ہو کر 27 ارب ڈالر رہ گئیں۔

انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز کہہ رہی ہیں کہ معیشت کو درست سمت میں ڈال دیا گیا ہے، لیکن حقائق اس کے برعکس ہیں۔ "یہ لوگ جھوٹ بولنے میں ماہر ہیں، ان کے دور حکومت میں قومی ادارے، بشمول پی آئی اے، مسلسل خسارے کا شکار ہیں،” وقاص اکرم نے کہا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ موجودہ حکومت نے عوامی اداروں کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے بجائے ذاتی فوائد کے لیے استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں بنیادی صحت کے منصوبے مریم نواز کے نام سے منسوب کیے جا رہے ہیں، اور تعلیمی ادارے بھی خاندان کے ناموں پر رکھے جا رہے ہیں۔

شیخ وقاص اکرم نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا میں صحت کارڈ کے ذریعے 103 بیماریوں کا علاج کیا جا رہا ہے جبکہ پنجاب میں ہر بیماری کے لیے الگ کارڈ کا اجرا کیا گیا ہے۔ انہوں نے پنجاب حکومت کی پالیسیوں کو کسان دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے اقدامات کا مذاق اڑانے والے آج خود تنقید کی زد میں ہیں۔

اس موقع پر خیبر پختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا کہ ملک میں تبدیلی کا آغاز اب خیبر پختونخوا سے ہو رہا ہے، جبکہ پہلے یہ لاہور سے ہوتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین نے قرض اتارنے کی بات کی تو ان کا مذاق اڑایا گیا، لیکن اب یہی لوگ خیبر پختونخوا کے معاشی ماڈل کی نقل کر رہے ہیں۔

مزمل اسلم نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا پر 725 ارب روپے کا مجموعی قرض ہے، جو کہ شہباز شریف نے صرف ایک ہفتے میں حاصل کیا تھا۔ انہوں نے مہنگائی کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اشیائے خوردونوش اور دیگر بنیادی ضروریات کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔