1 ذوالقعدة / April 29

مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ مذاکراتی کمیٹی کے لیے بانی پی ٹی آئی کے بیانات کی کوئی حیثیت نہیں ہے، بلکہ کمیٹی صرف تحریری مطالبات کا جائزہ لے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ کمیٹیوں نے پہلے اجلاس میں ہی بیانات سے الگ رہنے کا فیصلہ کر لیا تھا۔


قانونی راستہ اختیار کرنا پی ٹی آئی کی ذمہ داری

عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی جانتی ہے کہ جیلوں سے رہائی کا قانونی طریقہ کیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت، خصوصاً نواز شریف، مذاکرات کے عمل سے مکمل طور پر آگاہ ہیں اور ان کی منظوری اس عمل میں شامل ہے۔


ملاقات کی سہولت فراہم کی جائے گی

سینیٹر عرفان صدیقی نے انکشاف کیا کہ پہلے اجلاس کے دوران ہی کمیٹی نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی سہولت فراہم کرنے کا عندیہ دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ بھی یہ سہولت دی جائے گی تاکہ مذاکرات کو تعمیری انداز میں آگے بڑھایا جا سکے۔


پاکستان کی پالیسیاں خودمختاری پر مبنی ہیں

عرفان صدیقی نے واضح کیا کہ پاکستان کی پالیسیاں کسی غیر ملکی شخصیت کے بیانات یا ٹوئٹس پر مبنی نہیں ہوتیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک خود مختار ریاست ہے اور اس کی پالیسیاں قومی مفادات اور خودمختاری کو مدنظر رکھتے ہوئے بنائی جاتی ہیں۔


تمام جماعتوں کو مثبت سیاست کا مشورہ

عرفان صدیقی نے سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ بیانات اور تنازعات سے بالاتر ہو کر ملک کی ترقی اور عوام کی بھلائی کے لیے کام کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف مثبت اور تعمیری سیاست کے ذریعے ہی مسائل کا حل نکالا جا سکتا ہے۔