1 ذوالقعدة / April 29

سانحۂ 9 مئی کے مزید 60 مجرموں کو سزائیں، فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے فیصلے

سانحۂ 9 مئی کے واقعات میں ملوث مزید 60 افراد کو فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی جانب سے مختلف سزائیں سنائی گئی ہیں۔ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق ان افراد پر جناح ہاؤس، جی ایچ کیو، اور دیگر حساس مقامات پر حملوں میں شرکت اور توڑ پھوڑ کا الزام تھا۔ یہ فیصلے سپریم کورٹ کے رہنما اصولوں اور مکمل قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد کیے گئے ہیں۔

جناح ہاؤس حملے کے اہم ملزمان میں حسان خان نیازی کو 10 سال قیدِ بامشقت کی سزا دی گئی ہے۔ میاں عباد فاروق کو 2 سال قید، رئیس احمد اور ارزم جنید کو 6-6 سال قیدِ بامشقت کی سزائیں سنائی گئیں۔ علی رضا کو بھی جناح ہاؤس حملے میں ملوث ہونے پر 6 سال قید کی سزا دی گئی۔

جی ایچ کیو حملے میں راجہ دانش کو 4 سال اور سید حسن شاہ کو 9 سال قیدِ بامشقت کی سزا دی گئی ہے۔ اسی طرح اے آئی ایم ایچ راولپنڈی پر حملے کے مجرم علی حسین کو 7 سال، پنجاب رجمنٹ سینٹر مردان پر حملے میں زاہد خان کو 2 سال، اور ہیڈ کوارٹر دیر اسکاؤٹس پر حملے کے مجرم سہراب خان کو 4 سال قیدِ بامشقت کی سزا دی گئی ہے۔

دیگر اہم کیسز میں بریگیڈیئر (ر) جاوید اکرم کو جناح ہاؤس حملے میں ملوث ہونے پر 6 سال قید، ملتان کینٹ چیک پوسٹ حملے میں خرم لیاقت کو 4 سال، اور قلعہ چکدرہ حملے میں ذاکر حسین کو 7 سال قید دی گئی۔ بنوں کینٹ حملے کے مجرم امین شاہ کو 9 سال، پی ایف بیس میانوالی حملے میں فہیم ساجد کو 8 سال، اور فیصل آباد آئی ایس آئی آفس حملے میں حمزہ شریف کو 2 سال قید کی سزا دی گئی ہے۔

جناح ہاؤس حملے میں دیگر ملزمان محمد ارسلان، محمد عمیر، اور نعمان شاہ کو بالترتیب 7 سال، 6 سال، اور 4 سال قید کی سزائیں دی گئیں۔ بنوں کینٹ حملے میں اکرام اللّٰہ کو 9 سال، راہوالی گیٹ گوجرانوالہ حملے میں محمد احمد کو 2 سال، اور فیصل آباد آئی ایس آئی آفس پر حملے میں امجد علی کو 2 سال قید کی سزا سنائی گئی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق تمام مقدمات میں شواہد کی تفصیلی جانچ کی گئی اور مکمل قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے فیصلے سنائے گئے۔ یہ اقدامات قومی سلامتی کے تحفظ اور قانون کی بالادستی کو یقینی بنانے کے لیے کیے گئے ہیں تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام ہو سکے۔

4o