2 ذوالقعدة / April 30

فوجی عدالتوں کی کارروائیاں عالمی قوانین کے مطابق ہیں، بین الاقوامی شراکت داروں کو یقین دلائیں گے: عطاءاللّٰہ تارڈ

پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللّٰہ تارڑ نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں فوجی عدالتوں کی کارروائیاں بین الاقوامی قوانین کے تقاضوں کے مطابق ہوتی ہیں، اور اس حوالے سے بین الاقوامی شراکت داروں کو یقین دہانی کرائی جائے گی۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطاءاللّٰہ تارڑ نے کہا کہ کچھ حلقے فوجی عدالتوں کے خلاف بیرون ملک لابنگ کر رہے ہیں، حالانکہ یہ عدالتیں صرف ان افراد کے مقدمات سن رہی ہیں جن پر دفاعی تنصیبات پر حملے کا الزام ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ فوجی عدالتوں میں ہونے والے ٹرائلز آرمی ایکٹ اور پارلیمنٹ کے بنائے گئے قوانین کے تحت کیے جاتے ہیں۔ عطاءاللّٰہ تارڑ کا کہنا تھا کہ ان مقدمات میں ملزمان کو وکیل کرنے، اپیل کرنے، فیملی ملاقات اور ریکارڈ تک رسائی کے تمام حقوق دیے جاتے ہیں، اور ان کا کیس ہائی کورٹ میں اپیل کے لیے بھی جا سکتا ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو فوجی تنصیبات پر ہونے والے حملوں میں ملوث افراد کے خلاف شواہد موجود ہیں اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ملٹری کورٹس کے فیصلوں میں "رائٹ ٹو فیئر ٹرائل” متاثر نہیں ہوتا اور یہ عمل پاکستان کے بین الاقوامی معاہدوں کے مطابق ہے۔

انہوں نے تحریک انصاف کی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں پی ٹی آئی کے رہنما فوجی عدالتوں کے حق میں بیانات دیتے تھے، لیکن اب ان کے خلاف سیاست کر رہے ہیں۔

یہ وضاحت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ملک میں فوجی عدالتوں کی کارروائیوں پر انسانی حقوق کے کارکنوں اور بین الاقوامی تنظیموں کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔