12 جُمادى الأولى / November 15

حکومت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی لگانے کا فیصلہ کر لیا۔

وفاقی وزیرِ اطلاعات عطا اللّٰہ تارڑ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کس نے رویت ڈالی کہ کسی کی بیٹی کسی کی بہن کو گرفتار کرو۔

انہوں نے کہا کہ ان کے نزدیک سیاسی مخالفت کو دشمنی سمجھا جاتا ہے ہمارے ہاں نہیں، ہمارے اچھے اخلاق کو ہماری کمزوری سمجھ کر ہمیں گالیاں دی گئیں۔

عطا تارڑ نے کہا کہ ملک کے ساتھ بہت کھلواڑ ہوچکا، اب کہنا چاہتے ہیں کہ نو مور، اس ملک کو آگے جانا ہے تو تحریک انصاف اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔

انہوں نے کہا کہ مخصوص نشستوں کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست دائر کریں گے، فیصلہ حکومتی اتحادی جماعتوں سے مشاورت کے بعد کیا ہے، کیا فیصلہ ہوچکا ہے کہ آئین جو مرضی کہے ایک پارٹی کو وہ دیا جائے گا جس کا اسے حق نہیں۔

وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے فیصلہ کیا تھا کہ طالبان کو واپس لا کر بسایا جائے، ایک طرف دہشت گردوں کو یہاں لائے، دوسری طرف جی ایچ کیو پر حملہ کیا، انہوں نے کہا کہ سائفر سے کھیلنا ہے یہ تگڑا کیس ہے۔

وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ امریکا میں پاکستان کے سفیر نے کہا کہ سائفر میں کوئی دھمکی نہیں تھی، فارن فنڈنگ ہو، نو مئی کے حملے ہوں یا سائفر کے ساتھ کھیلنا یہ سب ثابت شدہ ہیں،فارن فنڈنگ ہو، نو مئی کے حملے ہوں یا سائفر کے ساتھ کھیلنا۔