78
پاکستان میں پہلی بار خواجہ سرا کسی سیاسی جماعت کی مرکزی کابینہ میں شامل
پاکستان میں پہلی مرتبہ کسی خواجہ سراکو سیاسی جماعت کی مرکزی کابینہ میں شامل کرلیا گیا۔ باچا خان مرکز میں عوامی نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق اجلاس منعقد ہوا جہاں پوری کابینہ کا قیام اتفاق رائے سے عمل میں لایا گیا۔ کابینہ میں خواجہ سرا ڈاکٹر مہرب معیزا اعوان کو…
پاکستان میں پہلی مرتبہ کسی خواجہ سراکو سیاسی جماعت کی مرکزی کابینہ میں شامل کرلیا گیا۔
باچا خان مرکز میں عوامی نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق اجلاس منعقد ہوا جہاں پوری کابینہ کا قیام اتفاق رائے سے عمل میں لایا گیا۔
کابینہ میں خواجہ سرا ڈاکٹر مہرب معیزا اعوان کو بھی شامل کیا گیا جو بطور سیکرٹری حقوق خواجہ سرا خدمات انجام دیں گے۔
ڈاکٹر مہرب معیزا نے امریکا واشنگٹن میں واقع یونیورسٹی سے پبلک ہیلتھ میں ماسٹرز کیا اور بعد ازاں خیبرمیڈیکل یونیورسٹی پشاور سے ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کی۔
خواجہ سرا ڈاکٹر مہرب معیزا اس وقت جینڈر انٹر ایکٹو الائنس میں ڈائریکٹر پالیسی اینڈ جینڈر کے طور پر بھی خدمات انجام دے رہے ہیں، اس سے قبل وہ ورلڈ بینک اور مختلف اسپتالوں میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔
ڈاکٹر مہرب معیزا کا کوئی بھائی نہیں جبکہ چھ بہنیں ہیں جو تمام ڈاکٹرز ہیں۔
ڈاکٹر مہرب معیزا کی جیو سے گفتگو
جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر مہرب معیزا کا کہنا تھا کہ انہیں زندگی کے ہر لمحے میں والدین کی سپورٹ حاصل رہی اور اسی سپورٹ کی وجہ سے انہوں نے بہت کامیابیاں اپنے نام کیں۔
انہوں نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی میں ذمہ داریاں ملنے سے وہ بہت پرامید اور پرجوش ہیں اور اپنی کمیونٹی کی سیاست میں رجحان کے اضافےکیلئے کوشاں ہیں۔
ڈاکٹر مہرب کا کہنا تھا عوامی نیشنل پارٹی مساوی حقوق کی پابند اور ترقی پسند جماعت ہے اسی لیے سیاسی میدان میں اترنے کیلئے اے این پی کا انتخاب کیا۔