11 جُمادى الأولى / November 14

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا کہ نا کسی سے مذاکرات ہو رہے ہیں اور نا ہی کسی کے ساتھ کوئی بیک ڈور  رابطے ہیں۔

 چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے ایک بار پھر واضح کیا کہ ایم کیو ایم، مسلم لیگ ن اور پیپلز  پارٹی کے علاوہ سب سے بات چیت کریں گے۔

چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے حوالے سے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ چیئرمین پی اے سی کے لیے شیر افضل مروت کا نام فائنل کر لیا گیا ہے جس کے بعد اس پر تمام تنازعات ختم ہو چکے ہیں۔

اس کے علاوہ انہوں نے انٹرا پارٹی الیکشن سے متعلق کیس پر کہا کہ الیکشن کمیشن سے جلد پارٹی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے، قانون کے تحت جو سرٹیفکیٹ 7 دن میں ملنا تھا وہ  آج تک نہیں ملا۔

بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ بہت تاخیر ہو چکی، پارٹی سرٹیفکیٹ اور بلے کا نشان جلد واپس دیا جائے۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے مذاکرات سے متعلق اختلافی بیانات کے بعد حکومت سے مذاکرات پر مشروط حامی بھر لی۔

پی ٹی آئی کے رہنما علی محمد خان کا کہنا ہے کہ حکومت مذاکرات کے لیے کارڈ شو کرے، سپریم کورٹ غیر جانبدار ثالث کے طور پر بیٹھے، حکومت معاملات سامنے لاتی ہے کہ ان پر بات کرسکتے ہیں تو عمران خان کے سامنے رکھیں گے۔