14 جُمادى الأولى / November 05

ورلڈ کک باکسنگ ایسوسی ایشن پاکستان کے زیراہتمام راولپنڈی میں شاندار ایونٹ، نوجوانوں کو معاشرتی برائیوں سے دور رکھنے کا عزم

راولپنڈی (اسٹاف رپورٹر)

پاکستان میں نوجوانوں اور بچوں کو صحت مند اور مثبت سرگرمیوں کی طرف راغب کرنے، اور انہیں معاشرتی برائیوں سے بچانے کے مشن کے تحت ورلڈ کک باکسنگ ایسوسی ایشن پاکستان اور مارشل آرٹس کونسل آف پاکستان کے زیرِ نگرانی پہلی نیشنل انٹرکلبز WKO کک باکسنگ چیمپئن شپ کا انعقاد لیاقت باغ سپورٹس جمنازیم، راولپنڈی میں کیا جا رہا ہے۔

اس قومی ایونٹ کے چیف آرگنائزر ندیم علی جنجوعہ (جنرل سیکرٹری، ورلڈ کک باکسنگ ایسوسی ایشن پاکستان) اور علی عمران راجپوت (سیکرٹری فنانس، ورلڈ کک باکسنگ ایسوسی ایشن پاکستان) ہیں، جو اس کامیاب انعقاد کے لیے بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔

ملک بھر سے ٹیموں کی شرکت

اس قومی سطح کی چیمپئن شپ میں پاکستان کے مختلف شہروں سے مارشل آرٹس کلبز اور ٹیموں کی بھرپور شرکت دیکھنے میں آ رہی ہے۔ ایونٹ میں شرکت کرنے والے معروف کھلاڑیوں میں شامل ہیں:

قاضی اقبال ٹائیگر (حیدرآباد)

شہان سید شمیم نقوی (حیدرآباد)

شہان انتخاب عالم (اسلام آباد)

ہنشی نثار احمد (کراچی)

کاشان علی کاشی (اٹک)

دلاور حسین (راولپنڈی)

تعاون کرنے والے ادارے

ایونٹ کے کامیاب انعقاد میں مختلف اداروں کا اہم تعاون شامل ہے، جن میں نمایاں ہیں:

اسلام آباد بانڈو ایسوسی ایشن

غازی تائیکوانڈو اکیڈمی، لاہور

نشانِ حیدر اکیڈمی آف مارشل آرٹس اینڈ فٹنس سینٹر انٹرنیشنل، اسلام آباد

انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی، اسلام آباد

اہم شخصیات کی شمولیت

ایونٹ میں اسلام آباد بانڈو ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے بھی خصوصی شرکت کی، جن میں شامل ہیں:

چوہدری افضل حسین (چیئرمین)

ڈاکٹر محمد افضل بابر (وائس چیئرمین)

قاری گلزار احمد مدنی (سینئر وائس پریزیڈنٹ)

سید بلال حسین (جنرل سیکرٹری)

مشتاق احمد خان (جوائنٹ سیکرٹری)

سید تقی سانول (فنانس سیکرٹری)

حکومتِ پاکستان سے اپیل

ورلڈ کک باکسنگ ایسوسی ایشن پاکستان کی قیادت نے حکومتِ پاکستان سے اپیل کی ہے کہ نوجوانوں کو صحت مند سرگرمیوں کی طرف لانے، انہیں منشیات، بے راہ روی اور دیگر معاشرتی برائیوں سے بچانے کے لیے سرکاری سطح پر مکمل تعاون فراہم کیا جائے۔

ندیم علی جنجوعہ اور علی عمران راجپوت کا کہنا تھا کہ

"ہماری کوشش ہے کہ نوجوان نسل کو ایک صحت مند، بااخلاق اور روشن مستقبل کی طرف گامزن کیا جائے، کیونکہ یہی نوجوان کل پاکستان کا سرمایہ ہیں۔”