98
خلیجی بحران کے بعد فلائٹ آپریشن کی بحالی، پاکستان کی 32 پروازیں منسوخ
خلیجی بحران کے بعد پاکستان کا فلائٹ آپریشن بحال، متعدد پروازیں منسوخ اور تاخیر کا شکار خلیجی ممالک میں جاری بحران کے بعد پاکستان میں فلائٹ آپریشن جزوی طور پر بحال کر دیا گیا ہے، تاہم بحالی کے باوجود متعدد پروازیں منسوخ اور درجنوں تاخیر کا شکار ہو گئی ہیں۔ مختلف ایئرپورٹس پر مسافروں کو…
خلیجی بحران کے بعد پاکستان کا فلائٹ آپریشن بحال، متعدد پروازیں منسوخ اور تاخیر کا شکار
خلیجی ممالک میں جاری بحران کے بعد پاکستان میں فلائٹ آپریشن جزوی طور پر بحال کر دیا گیا ہے، تاہم بحالی کے باوجود متعدد پروازیں منسوخ اور درجنوں تاخیر کا شکار ہو گئی ہیں۔ مختلف ایئرپورٹس پر مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
پاکستان سول ایوی ایشن کے مطابق ملک کے مختلف ایئرپورٹس سے خلیجی ممالک کے لیے روانہ ہونے والی پروازوں میں رکاوٹیں برقرار ہیں۔ فلائٹ آپریشن کی جزوی بحالی کے باوجود مجموعی طور پر 32 پروازیں منسوخ جبکہ 55 سے زائد پروازیں شدید تاخیر کا شکار ہوئیں۔
قومی ایئر لائن اور بین الاقوامی پروازوں پر اثرات
قومی ایئر لائن (PIA) کی خلیجی ممالک کے لیے پروازیں اگرچہ بحال ہو چکی ہیں، مگر ان میں بھی تاخیر کا سامنا ہے۔ لاہور سے مدینہ جانے والی پی آئی اے کی پرواز PK-747 میں 13 گھنٹے تاخیر ہوئی، جبکہ دوحہ سے لاہور و کراچی کی پرواز QR-621 10 گھنٹے تاخیر سے روانہ ہوئی۔
اسی طرح اسلام آباد سے دبئی جانے والی پرواز PK-233 میں 15 گھنٹے جبکہ بحرین سے اسلام آباد آنے والی دو پروازوں میں 4 گھنٹے تاخیر ریکارڈ کی گئی۔
منسوخ کی گئی پروازیں
خلیجی ایئر لائنز خصوصاً قطر ایئرویز کی پاکستان کے مختلف شہروں سے روانہ ہونے والی 14 پروازیں منسوخ کی گئیں، جن میں کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور اور سیالکوٹ شامل ہیں۔
کراچی سے جدہ، دوحہ، استنبول کی 8 پروازیں منسوخ کی گئیں، جبکہ دبئی کے لیے دو غیر ملکی پروازیں بھی آپریشنل نہ ہو سکیں۔
لاہور سے شارجہ، مسقط اور ریاض کی 5 پروازیں متاثر ہوئیں، جب کہ قطر ایئرویز کی لاہور کی 2 اور اسلام آباد کی 4 پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔
سیالکوٹ اور پشاور سے روانہ ہونے والی قطر ایئرویز کی 4 پروازیں بھی منسوخی کا شکار ہوئیں، جبکہ شارجہ سے پشاور، دبئی اور ابوظہبی آنے والی 5 پروازیں بھی منسوخ کی گئیں۔
مسافروں کو درپیش مشکلات
پروازوں کی منسوخی اور تاخیر کے باعث ایئرپورٹس پر شدید بدنظمی دیکھنے میں آئی۔ مسافر نہ صرف گھنٹوں انتظار کرنے پر مجبور ہیں بلکہ متبادل انتظامات نہ ہونے کے باعث مایوسی اور پریشانی کا شکار بھی ہیں۔
سول ایوی ایشن حکام کا کہنا ہے کہ پروازوں کی معمول پر واپسی میں وقت لگے گا اور مسافروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ روانگی سے قبل اپنی ایئرلائن سے فلائٹ اسٹیٹس کی تصدیق ضرور کریں۔
پس منظر: خلیجی بحران کیا ہے؟
یہ صورت حال خلیجی ممالک میں حالیہ کشیدگی اور بعض علاقائی تنازعات کے باعث پیدا ہوئی ہے، جس کے نتیجے میں فضائی حدود میں پابندیوں اور اضافی سیکیورٹی خدشات نے فلائٹ آپریشنز کو متاثر کیا۔ متعلقہ ممالک کے درمیان سفارتی کوششیں جاری ہیں تاکہ صورتحال معمول پر لائی جا سکے۔