98
یو اے ای سے سیریز میں ناکامی، لٹن داس کا کھرا اعتراف
یو اے ای کے خلاف سیریز اچھی نہیں گئی، پاکستان سے مقابلہ نیا چیلنج ہے: بنگلادیشی کپتان لٹن داس لاہور — بنگلادیش کرکٹ ٹیم کے کپتان لٹن داس کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے خلاف حالیہ سیریز ٹیم کے لیے مایوس کن رہی، تاہم وہ پرعزم ہیں کہ آئندہ میچز…
یو اے ای کے خلاف سیریز اچھی نہیں گئی، پاکستان سے مقابلہ نیا چیلنج ہے: بنگلادیشی کپتان لٹن داس
لاہور — بنگلادیش کرکٹ ٹیم کے کپتان لٹن داس کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے خلاف حالیہ سیریز ٹیم کے لیے مایوس کن رہی، تاہم وہ پرعزم ہیں کہ آئندہ میچز میں بہتر کارکردگی پیش کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’ہمیں اندازہ ہے کہاں غلطیاں ہوئیں، اب ان کا ازالہ کرنا ہے۔‘‘
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لٹن داس نے کہا کہ ان کی ٹیم باصلاحیت کھلاڑیوں پر مشتمل ہے اور وہ جانتے ہیں کہ اگر اچھی کرکٹ کھیلیں تو کسی بھی ٹیم کو شکست دے سکتے ہیں۔
"ٹی ٹوئنٹی میں ایک سال سے اچھی کارکردگی نہیں دے سکے”
لٹن داس نے اعتراف کیا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران بنگلادیش نے ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا، جس پر ٹیم مینجمنٹ اور کھلاڑیوں کو غور کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیم کو اپنی غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے آنے والے چیلنجز کے لیے تیاری کرنی ہوگی۔
مستفیض کی عدم موجودگی، نوجوان بولرز کے لیے موقع
قومی ٹیم کے سینئر فاسٹ بولر مستفیض الرحمان کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے لٹن داس نے کہا کہ وہ ٹیم کے اہم رکن ہیں، تاہم ان کی غیر موجودگی میں نوجوان بولرز کے پاس خود کو منوانے کا سنہری موقع ہے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ تسکین احمد اور مستفیض الرحمان جیسے تجربہ کار بولرز کی غیر موجودگی ٹیم کے لیے خلا ضرور پیدا کرتی ہے، مگر نئے کھلاڑی بھی باصلاحیت ہیں۔
"کنڈیشنز پی ایس ایل جیسی، پاکستان ایک متوازن ٹیم ہے”
پاکستان کے خلاف آئندہ سیریز کے بارے میں بنگلادیشی کپتان نے کہا کہ یہ ایک نیا چیلنج ہے۔ ’’پاکستان ایک بڑی اور متوازن ٹیم ہے، لیکن ہمیں اپنی صلاحیتوں پر اعتماد ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ کنڈیشنز وہی ہیں جو انہوں نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دوران دیکھی تھیں، اس لیے کھلاڑیوں کے لیے حالات زیادہ اجنبی نہیں ہوں گے۔
لٹن داس نے کہا کہ اگر ٹیم بھرپور جذبے اور منصوبہ بندی کے ساتھ میدان میں اترے، تو کسی بھی حریف کو شکست دینا ممکن ہے۔