7 ذوالحجة / June 03

اسلامی نظریاتی کونسل نے نکاح سے قبل تھیلیسیمیا ٹیسٹ لازمی قرار دینے کی تجویز مسترد کردی

اسلام آباد — اسلامی نظریاتی کونسل نے نکاح سے پہلے تھیلیسیمیا ٹیسٹ کو لازمی قرار دینے کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے اور اسے اختیاری رکھنے کی سفارش کی ہے۔ کونسل کا یہ فیصلہ چیئرمین علامہ راغب حسین نعیمی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کیا گیا۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کونسل تھیلیسیمیا کی روک تھام کے لیے عوامی شعور اجاگر کرنے کی حامی ہے تاہم اس حوالے سے قانونی پابندی کی ضرورت نہیں سمجھی گئی۔

عدالتی فیصلوں کی رپورٹنگ میں احتیاط کی ہدایت

اجلاس میں لاہور ہائیکورٹ کے حالیہ فیصلے، جس میں خلع کے حوالے سے وضاحت دی گئی تھی، پر میڈیا کی رپورٹنگ کو غیرذمہ دارانہ قرار دیا گیا۔ کونسل نے زور دیا کہ عدالتی فیصلوں کو رپورٹ کرتے وقت صحافتی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا جائے۔

جہیز، ڈومیسائل، وراثت اور کم عمری کی شادی سے متعلق سفارشات

اعلامیے کے مطابق کونسل نے جہیز کے حوالے سے لڑکی والوں پر دباؤ اور مطالبات کو غیراسلامی قرار دیا ہے۔

کونسل نے سفارش کی کہ شادی کے بعد عورت کو اختیار ہونا چاہیے کہ وہ شوہر یا اپنے والدین کے علاقے کا ڈومیسائل منتخب کر سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ قانونِ جانشینی کی دفعات 15 اور 16 میں ترامیم کی تجویز بھی دی گئی ہے۔

کم عمری کی شادی سے متعلق بل کو مسترد

اسلامی نظریاتی کونسل نے سندھ کی رکن اسمبلی شرمیلا فاروقی کے پیش کردہ بل کو بھی شریعت سے متصادم قرار دے کر مسترد کر دیا، جس میں شادی کے لیے عمر کی حد مقرر کرنے اور 18 سال سے کم عمر کی شادی کو "چائلڈ ایبیوز” قرار دے کر سزائیں تجویز کی گئی تھیں۔

کونسل نے تسلیم کیا کہ کم سنی کی شادی کے کئی مفاسد ہو سکتے ہیں، لیکن بل کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا گیا کہ یہ شریعت کے اصولوں سے ہم آہنگ نہیں۔ کونسل کے مطابق یہ بل اسے قومی اسمبلی یا سینیٹ کی طرف سے جائزے کے لیے نہیں بھیجا گیا۔

مالی حقوق اور ازدواجی اثاثوں پر موقف

کونسل نے مزید کہا کہ عدت کی مدت مکمل ہونے کے بعد شوہر پر مطلقہ بیوی کے مالی حقوق شرعی طور پر واجب نہیں ہوتے۔ مغرب میں رائج ازدواجی اثاثوں کے نظام کو بھی اسلامی تعلیمات سے متصادم قرار دیتے ہوئے رد کر دیا گیا۔

نیب کی درخواست پر شرعی رائے

اعلامیے میں بتایا گیا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے سرمایہ کاری اسکیموں اور مضاربہ سے متعلق بعض سوالات پر بھی اسلامی نظریاتی کونسل نے شرعی رائے فراہم کی ہے۔

مذہبی امور اور خیبر پختونخوا کے بل پر تحفظات

اسلامی نظریاتی کونسل نے وزارت مذہبی امور کے مجوزہ بل 2025 میں ترامیم کی تجاویز دی ہیں۔ اس کے علاوہ کونسل نے خیبر پختونخوا حکومت کے "امتناع ازدواج اطفال بل 2025” کو شریعت سے متصادم قرار دیا ہے۔