98
برطانوی کوہ پیما نے ماؤنٹ ایورسٹ سر کر کے نیا عالمی ریکارڈ قائم کر دیا
برطانوی کوہ پیما کینٹن کول کا ایورسٹ سر کرنے کا نیا عالمی ریکارڈ کٹھمنڈو: برطانیہ کے معروف کوہ پیما کینٹن کول نے دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کو انیسویں (19ویں) بار سر کر کے ایک نیا عالمی ریکارڈ قائم کر دیا ہے، جس کے ساتھ ہی وہ ایورسٹ پر سب سے زیادہ بار…
برطانوی کوہ پیما کینٹن کول کا ایورسٹ سر کرنے کا نیا عالمی ریکارڈ
کٹھمنڈو:
برطانیہ کے معروف کوہ پیما کینٹن کول نے دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کو انیسویں (19ویں) بار سر کر کے ایک نیا عالمی ریکارڈ قائم کر دیا ہے، جس کے ساتھ ہی وہ ایورسٹ پر سب سے زیادہ بار چڑھنے والے غیر نیپالی کوہ پیما بن گئے ہیں۔
کول، جن کی عمر 51 برس ہے، نے اتوار کی صبح نیپالی کوہ پیما شیرپا دورجی گیالجن کے ہمراہ 8,849 میٹر (29,032 فٹ) بلند چوٹی کو کامیابی سے سر کیا۔
یہ کارنامہ انہوں نے خطرناک موسمی حالات اور جسمانی تھکن کے باوجود سرانجام دیا۔
کینٹن کول نے پہلی بار 2004ء میں ماؤنٹ ایورسٹ سر کی تھی، اور تب سے لے کر اب تک وہ تقریباً ہر سال اس چوٹی کو سر کرنے کی مہم میں شامل ہوتے آئے ہیں۔
ان کا یہ تسلسل اور عزم انہیں دنیا کے صفِ اول کے کوہ پیماؤں میں ممتاز کرتا ہے۔
مسلسل عزم، نئی بلندی
کینٹن کول کی یہ حالیہ کامیابی نہ صرف ان کی جسمانی طاقت اور فنی مہارت کی غماز ہے بلکہ یہ اس خطرناک کھیل میں ان کی پائیداری اور لگن کا بھی منہ بولتا ثبوت ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کول کی کامیابی ان غیر نیپالی کوہ پیماؤں کے لیے مشعل راہ ہے جو ایورسٹ جیسے دشوار گزار پہاڑی سلسلوں میں مہارت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
نیپالی شیرپا کا ریکارڈ ابھی بھی ناقابل تسخیر
تاہم مجموعی طور پر ایورسٹ پر سب سے زیادہ بار چڑھنے کا عالمی ریکارڈ نیپالی شیرپا کامی ریتا کے پاس ہے، جنہوں نے اب تک 30 بار ایورسٹ سر کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق وہ اس سیزن میں ایک اور بار چوٹی سر کرنے کے لیے پرعزم ہیں، جس سے ان کا ریکارڈ مزید مستحکم ہو سکتا ہے۔
خطرات اب بھی موجود
اس سیزن میں ایورسٹ پر کامیابیوں کے ساتھ ساتھ ہلاکتوں کی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں۔
رواں ہفتے دو کوہ پیما جان کی بازی ہار گئے، جن میں بھارت کے سُبراتا گھوش اور فلپائن کے فلپ پی جے سانتیاگو دوم شامل ہیں۔ ان واقعات نے ایک بار پھر اس مہم کی خطرناکی اور اس میں شامل جان لیوا چیلنجز کو اجاگر کیا ہے۔
ایورسٹ: دنیا کی سب سے بلند مگر خطرناک چوٹی
ماؤنٹ ایورسٹ نیپال اور چین (تبت) کی سرحد پر واقع ہے، اور ہر سال دنیا بھر سے سیکڑوں کوہ پیما اس کو سر کرنے کے لیے آتے ہیں۔
تاہم بلند ترین مقام، شدید سردی، کم آکسیجن، برفانی تودے اور دیگر خطرات اس مہم کو انتہائی جان جوکھم والا بناتے ہیں۔