11 ذوالحجة / June 07

کرتارپور راہداری سیز فائر کے پانچ روز بعد بھی بند، یاتریوں کی آمد معطل

پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بعد سیز فائر کو پانچ روز گزر چکے ہیں، تاہم بھارت کی جانب سے کرتارپور راہداری تاحال بند ہے، جس کے باعث بھارتی سکھ یاتریوں کی پاکستان آمد رکی ہوئی ہے۔

دربار صاحب کرتارپور کی انتظامیہ کے مطابق زیرو لائن پر موجود ٹرمینل گیٹ آج بھی بند رہے، اور بھارت کی جانب سے نہ تو یاتریوں کی فہرست فراہم کی گئی اور نہ ہی کسی قسم کا باضابطہ پیغام موصول ہوا ہے۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے کرتارپور راہداری کو معمول کے مطابق کھلا رکھا ہے اور مقامی سطح پر تمام انتظامات مکمل ہیں، لیکن بھارتی یاتریوں کی آمد مکمل طور پر بند ہے۔

سیز فائر کے باوجود بھارت کی جانب سے راہداری کی مسلسل بندش پر سکھ برادری میں تشویش پائی جاتی ہے، کیونکہ کرتارپور صاحب سکھوں کے لیے ایک مقدس زیارت گاہ ہے جسے روزانہ کی بنیاد پر سینکڑوں یاتری زیارت کے لیے آتے ہیں۔

تاحال بھارت کی جانب سے راہداری بند رکھنے کی کوئی سرکاری وضاحت سامنے نہیں آئی ہے۔

یاد رہے کہ کرتارپور راہداری کا افتتاح نومبر 2019 میں کیا گیا تھا، جس کے ذریعے بھارت سے سکھ یاتری ویزا کے بغیر دربار صاحب کرتارپور میں حاضری دے سکتے ہیں۔ یہ راہداری دونوں ممالک کے درمیان ایک اہم مذہبی اور سفارتی پیش رفت سمجھی جاتی ہے۔