98
ایکسائز اہلکار بن کر شہری کو اغوا کرنے والے تین ملزمان کی ضمانت کی درخواست مسترد
ایکسائز اہلکار بن کر اغوا کرنے کے کیس میں تین ملزمان کی ضمانت مسترد: سندھ ہائی کورٹ کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے شہری کو مبینہ طور پر اغوا کرنے کے کیس میں تین ملزمان کی درخواستِ ضمانت مسترد کر دی ہے۔ ملزمان پر الزام ہے کہ وہ خود کو ایکسائز اینڈ نارکوٹکس ڈپارٹمنٹ کا اہلکار…
ایکسائز اہلکار بن کر اغوا کرنے کے کیس میں تین ملزمان کی ضمانت مسترد: سندھ ہائی کورٹ
کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے شہری کو مبینہ طور پر اغوا کرنے کے کیس میں تین ملزمان کی درخواستِ ضمانت مسترد کر دی ہے۔ ملزمان پر الزام ہے کہ وہ خود کو ایکسائز اینڈ نارکوٹکس ڈپارٹمنٹ کا اہلکار ظاہر کر کے شہری کو اغوا کرنے میں ملوث تھے۔
عدالت: "ملزمان کے خلاف پراسیکیوشن کے پاس ٹھوس شواہد موجود ہیں”
جسٹس ظفر احمد راجپوت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کے خلاف پراسیکیوشن کے پاس "ٹھوس شواہد” موجود ہیں جو ان کے خلاف مقدمے کو مضبوط بناتے ہیں۔ عدالت نے ریمارکس میں یہ بھی کہا کہ اگر اغواء برائے تاوان کا جرم ثابت ہو جائے تو اس میں سزائے موت یا عمر قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔
ماضی میں بھی ضمانت مسترد
واضح رہے کہ مارچ 2025 میں انسدادِ دہشت گردی کی عدالت (ATC) بھی ملزمان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر چکی ہے۔
اغوا کی تفصیلات: تاوان اور رہائی
پراسیکیوشن کے مطابق، یہ واقعہ مارچ 2024 میں پیش آیا تھا جب ملزمان نے کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس سے ایک شہری کو اغوا کیا۔ انہوں نے اپنا تعلق اینٹی نارکوٹکس ڈپارٹمنٹ سے ظاہر کیا اور مغوی سے 2 لاکھ روپے تاوان طلب کیا۔ ملزمان نے 50 ہزار روپے وصول کرنے کے بعد شہری کو رہا کر دیا۔
مقدمہ اور تفتیش
پولیس کے مطابق ملزمان کے خلاف اینٹی وائلنٹ کرائم سیل (AVCC) تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ کیس کی مزید چھان بین جاری ہے اور دیگر ممکنہ ملوث افراد کی تلاش بھی کی جا رہی ہے۔
قانونی ماہرین کی رائے
قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر عدالت میں تمام شواہد ثابت ہو گئے تو ملزمان کو سخت سزاؤں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب اغواء برائے تاوان جیسے جرائم میں اضافے پر ریاستی ادارے پہلے ہی سخت رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں۔