25 ذوالحجة / June 21

لیبیا کشتی حادثہ: جاں بحق چار پاکستانیوں کی شناخت، ایف آئی اے کا انسانی اسمگلرز کے خلاف کارروائی کا اعلان

پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے لیبیا میں کشتی حادثے کے دوران جاں بحق ہونے والے چار پاکستانی شہریوں کی شناخت ظاہر کر دی ہے۔ ادارے کے مطابق ان افراد کی بیرون ملک روانگی کی تفصیلات بھی حاصل کر لی گئی ہیں۔

ایف آئی اے حکام کے مطابق:

  • زاہد محمود، جو گوجرانوالہ کے رہائشی تھے، نے 7 اکتوبر 2022 کو لاہور سے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کا سفر کیا تھا۔

  • سمیر علی، گجرات کے رہائشی، 13 جون 2023 کو ملتان سے یو اے ای روانہ ہوئے تھے۔

  • سید علی، جو منڈی بہاؤالدین سے تعلق رکھتے تھے، نے 30 ستمبر 2024 کو کوئٹہ کے ذریعے یو اے ای کا سفر کیا۔

  • آصف علی، منڈی بہاؤالدین کے ہی رہائشی، 8 جنوری 2022 کو کراچی سے براہ راست لیبیا روانہ ہوئے تھے۔

انسانی اسمگلنگ کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ان افراد کی غیر قانونی طریقوں سے بیرون ملک منتقلی میں ملوث انسانی اسمگلرز کی شناخت کی جا رہی ہے، اور ان کے خلاف مقدمات درج کر کے قانونی کارروائی کی جائے گی۔

ادارے نے مزید کہا کہ تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے ان نیٹ ورکس کو نشانہ بنایا جائے گا جو نوجوانوں کو خطرناک اور غیر قانونی راستوں کے ذریعے یورپ پہنچانے کا جھانسہ دیتے ہیں۔

پس منظر

لیبیا میں پیش آنے والے حالیہ کشتی حادثے نے ایک بار پھر غیر قانونی ہجرت کے خطرناک نتائج پر توجہ مرکوز کر دی ہے۔ اس قسم کے حادثات میں اکثر ترقی پذیر ممالک کے نوجوان جان گنواتے ہیں جو بہتر مستقبل کی تلاش میں یورپ کا رخ کرتے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ پاکستانی شہریوں کو غیر قانونی طور پر یورپ پہنچانے کے لیے انسانی اسمگلرز مختلف خفیہ راستے اور ممالک استعمال کرتے ہیں، جن میں یو اے ای اور لیبیا اہم روٹس سمجھے جاتے ہیں۔