1 ذوالقعدة / April 29

پاکستان سے غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کا انخلاء جاری، طورخم کے ذریعے مزید 3 ہزار 669 واپس بھیجے گئے

اسلام آباد — پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی واپسی کا سلسلہ بدستور جاری ہے، جس کے تحت طورخم سرحد کے راستے مزید 3 ہزار 669 افراد کو ملک سے نکال دیا گیا ہے۔

امیگریشن حکام کے مطابق، یہ انخلاء یکم اپریل 2025 سے شروع ہوا ہے اور ان افراد کو ضروری قانونی کارروائی کے بعد طورخم سرحد کے ذریعے افغانستان بھیجا جا رہا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ عمل مرحلہ وار جاری ہے، جس میں رضا کارانہ واپسی اور گرفتاری کے بعد واپسی، دونوں شامل ہیں۔

امیگریشن ذرائع کے مطابق گزشتہ روز 2 ہزار 242 غیر قانونی مقیم غیر ملکی افراد نے لنڈی کوتل میں قائم ٹرانزٹ کیمپ میں خود کو رضاکارانہ طور پر پیش کیا، جہاں قانونی کارروائی مکمل ہونے کے بعد انہیں واپس بھیج دیا گیا۔

اس کے علاوہ ملک کے مختلف شہروں سے گرفتار 1 ہزار 427 غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو بھی طورخم سرحد منتقل کر کے وطن واپس روانہ کیا گیا ہے۔

حکام کے مطابق، یکم اپریل سے اب تک مجموعی طور پر 11 ہزار 371 غیر قانونی غیر ملکیوں کو پاکستان سے واپس بھیجا جا چکا ہے۔

واضح رہے کہ یہ انخلاء ایک وسیع منصوبے کا حصہ ہے، جس کے تحت پاکستان میں بغیر قانونی حیثیت کے مقیم غیر ملکیوں کو ملک چھوڑنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، 17 ستمبر 2023 سے لے کر مارچ 2025 تک 70 ہزار 494 افغان خاندان، جن میں 4 لاکھ 69 ہزار 159 افراد شامل تھے، طورخم سرحد کے ذریعے افغانستان واپس جا چکے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ انخلاء کے عمل کو انسانی ہمدردی کے تقاضوں کو مدِنظر رکھتے ہوئے انجام دیا جا رہا ہے، جبکہ واپسی سے قبل تمام افراد کی قانونی جانچ اور بنیادی سہولیات کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جا رہا ہے۔