24 ذوالحجة / June 20

’چیزیں ٹھیک ہونے کے بجائے مزید خراب ہو رہی ہیں‘، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا انٹرنیٹ کی صورتحال پر تبصرہ

اسلام آباد — اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے ملک میں انٹرنیٹ کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاملات سنبھلنے کے بجائے مزید خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام، خاص طور پر طلبہ اور آن لائن کام کرنے والے افراد، اس وقت شدید مشکلات کا شکار ہیں۔

قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وقفہ سوالات میں انٹرنیٹ سروس کے حوالے سے مختلف اراکین نے حکومت پر سخت تنقید کی۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی آغا رفیع اللّٰہ نے کہا، ’’ملک میں طلبہ اور آن لائن کام کرنے والے برباد ہو چکے ہیں۔ اگر انٹرنیٹ دینا ممکن نہیں تو اسپیکٹرم کی نیلامی کا کوئی فائدہ نہیں۔ ہمیں بابوں والے نہیں، حقیقی جواب چاہییں۔‘‘

اس پر اسپیکر ایاز صادق نے بھی انٹرنیٹ کی ناقص صورتحال کا اعتراف کرتے ہوئے کہا، ’’واقعی ملک میں انٹرنیٹ کا حال بہت برا ہے، چیزیں ٹھیک ہونے کے بجائے مزید خراب ہو رہی ہیں۔ آئے دن ممبران سوال اٹھاتے ہیں، اس مسئلے کا مستقل حل نکلنا چاہیے۔‘‘

وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی، شزہ فاطمہ نے ایوان کو جواب دیتے ہوئے بتایا کہ حکومت انٹرنیٹ کی بہتری کے لیے کئی اقدامات کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا، ’’پاکستان میں انٹرنیٹ کا استعمال 25 فیصد بڑھا ہے اور ہمارا فریکوئنسی ایلوکیشن بورڈ موجودہ اسپیکٹرم سے کئی گنا زیادہ دینے جا رہا ہے۔‘‘

شزہ فاطمہ نے اُمید ظاہر کی کہ اسپیکٹرم کی رینج بڑھنے سے انٹرنیٹ کے مسائل میں نمایاں بہتری آئے گی۔

ایوان میں ہونے والی اس گفتگو نے اس بات کو مزید اجاگر کر دیا کہ ملک میں ڈیجیٹل سہولیات کی بہتری کے لیے حکومت کو مؤثر اور دیرپا اقدامات کی ضرورت ہے، کیونکہ انٹرنیٹ سروسز صرف سہولت نہیں بلکہ موجودہ دور میں تعلیم، کاروبار اور روزمرہ زندگی کا لازمی جزو بن چکی ہیں۔