2 ذوالقعدة / April 30

گورنر خیبر پختونخوا کا رمضان میں لوڈشیڈنگ پر وزیراعظم کو خط

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے رمضان المبارک کے دوران صوبے میں بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھا ہے، جس میں انہوں نے فوری طور پر اس مسئلے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

وزیراعظم سے نوٹس لینے کی درخواست

پشاور سے جاری اپنے بیان میں گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخوا ملک کے لیے وافر مقدار میں بجلی اور قدرتی گیس پیدا کرتا ہے، لیکن اس کے باوجود مقامی عوام ان سہولیات سے محروم ہیں۔ فیصل کریم کنڈی نے اپنے خط میں نشاندہی کی کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں لوڈشیڈنگ عوام کے لیے شدید مشکلات کا باعث بن رہی ہے۔

انہوں نے لکھا، "ہمارے وسائل سے پیدا ہونے والی بجلی اور گیس کے باوجود صوبے کے عوام کو ان بنیادی ضروریات سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ یہ ناانصافی ہے اور اس پر فوری توجہ دی جانی چاہیے۔”

وزیراعظم کے اعلان پر عملدرآمد نہ ہونے کا شکوہ

فیصل کریم کنڈی نے اپنے خط میں اس بات کا بھی ذکر کیا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے رمضان المبارک کے دوران بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ نہ ہونے کا اعلان کیا تھا، مگر اس اعلان پر عمل نہیں ہو رہا۔ انہوں نے کہا کہ مسلسل لوڈشیڈنگ سے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے اور خاص طور پر سحری، افطاری اور عبادات کے اوقات میں یہ مسئلہ زیادہ سنگین ہو جاتا ہے۔

انہوں نے کہا، "وزیراعظم کی جانب سے واضح اعلان کے باوجود بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ جاری ہے، جس کی وجہ سے شہری اذیت میں مبتلا ہیں۔”

ماہ رمضان میں سکون کی فراہمی پر زور

گورنر خیبر پختونخوا نے اپنے خط میں مزید لکھا کہ رمضان المبارک کا تقدس اس بات کا متقاضی ہے کہ شہریوں کو ایک پر سکون اور سہولت بھرا ماحول فراہم کیا جائے۔ انہوں نے وزیراعظم سے اپیل کی کہ وہ فوری طور پر خیبر پختونخوا میں بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ کا نوٹس لیں اور اس کے خاتمے کے لیے احکامات جاری کریں۔

"رمضان کا مہینہ عبادات، صبر اور سکون کا مہینہ ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرکے ان کی مشکلات کم کرے۔”

عوامی مشکلات اور حکومتی ردعمل

رمضان المبارک میں بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ کے باعث خیبر پختونخوا کے عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں، خاص طور پر سحری اور افطار کے اوقات میں گیس کی عدم دستیابی کے باعث روزہ داروں کو کھانے پکانے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دوسری جانب، بجلی کی طویل بندش سے گھریلو صارفین اور کاروباری افراد بھی متاثر ہو رہے ہیں۔

ابھی تک وفاقی حکومت کی جانب سے گورنر خیبر پختونخوا کے اس خط پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا، تاہم عوامی حلقے امید کر رہے ہیں کہ وزیراعظم اس معاملے کا نوٹس لے کر رمضان المبارک کے دوران بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ میں کمی کے لیے اقدامات کریں گے۔