98
سپریم کورٹ کے سینئر وکیل کو توہینِ عدالت پر 1 ماہ قید کی سزا
توہینِ عدالت پر سپریم کورٹ کے سینئر وکیل فاضل صدیقی کو ایک ماہ قید لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے توہینِ عدالت کے الزام میں سپریم کورٹ کے سینئر وکیل فاضل صدیقی کو ایک ماہ قید کی سزا سنا دی ہے۔ عدالتی فیصلے کے فوراً بعد پولیس نے انہیں حراست میں لے کر کنٹرول روم…
توہینِ عدالت پر سپریم کورٹ کے سینئر وکیل فاضل صدیقی کو ایک ماہ قید
لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے توہینِ عدالت کے الزام میں سپریم کورٹ کے سینئر وکیل فاضل صدیقی کو ایک ماہ قید کی سزا سنا دی ہے۔ عدالتی فیصلے کے فوراً بعد پولیس نے انہیں حراست میں لے کر کنٹرول روم منتقل کر دیا۔
یہ معاملہ اس وقت شدت اختیار کر گیا جب وکیل فاضل صدیقی نے ایک شہری عثمان کی جانب سے راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ کے خلاف درخواست دائر کی۔ تاہم، عدالت نے مؤقف اختیار کیا کہ قانونی تقاضوں کے مطابق یہ درخواست قابلِ سماعت نہیں ہے۔
عدالت میں کیا ہوا؟
عدالتی کارروائی کے دوران وکیل فاضل صدیقی نے اصرار کیا کہ ان کی درخواست کو سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔ تاہم، عدالت نے ٹیکنیکل وجوہات کی بنا پر یہ درخواست مسترد کر دی۔ اس موقع پر وکیل اور بینچ کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا، جس کے نتیجے میں جسٹس مرزا وقاص رؤف نے انہیں توہینِ عدالت کا مرتکب قرار دے کر گرفتاری کا حکم دے دیا۔
وکلا کا احتجاج
فاضل صدیقی کی گرفتاری کے بعد وکلا برادری نے اس فیصلے پر سخت احتجاج کیا اور عدالتی فیصلے کے خلاف نعرے بازی کی۔ وکلا کا کہنا تھا کہ ایک سینئر وکیل کو اس طرح عدالت میں سزا سنانا اور گرفتار کرنا غیر منصفانہ ہے۔ تاہم، پولیس نے کسی بھی ممکنہ ہنگامے سے نمٹنے کے لیے فوری کارروائی کرتے ہوئے فاضل صدیقی کو کنٹرول روم منتقل کر دیا۔
عدالتی فیصلے کے ممکنہ اثرات
قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ توہینِ عدالت کے اس فیصلے کے وکلا برادری اور عدلیہ کے تعلقات پر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ بعض وکلا کا موقف ہے کہ عدلیہ کو چاہیے کہ وہ ایسے معاملات میں نرمی برتے، جبکہ کچھ حلقوں کا کہنا ہے کہ عدالتی وقار کو برقرار رکھنے کے لیے ایسے سخت فیصلے ضروری ہوتے ہیں۔
تاحال، وکلا تنظیموں کی جانب سے اس معاملے پر مزید لائحہ عمل تیار کرنے کے لیے اجلاس طلب کیے جانے کا امکان ہے۔