98
بلوچستان میں میٹرک کے سالانہ امتحانات کا آغاز، سخت سیکیورٹی اقدامات نافذ
بلوچستان میں میٹرک کے امتحانات آج سے شروع ہوں گے کوئٹہ، 12 فروری 2025 – بلوچستان میں میٹرک کے سالانہ امتحانات آج سے شروع ہو رہے ہیں، جس میں ایک لاکھ 40 ہزار سے زائد طلبہ شرکت کر رہے ہیں۔ امتحانات کو شفاف بنانے اور نقل کی روک تھام کے لیے صوبے بھر میں سخت…
بلوچستان میں میٹرک کے امتحانات آج سے شروع ہوں گے
کوئٹہ، 12 فروری 2025 – بلوچستان میں میٹرک کے سالانہ امتحانات آج سے شروع ہو رہے ہیں، جس میں ایک لاکھ 40 ہزار سے زائد طلبہ شرکت کر رہے ہیں۔ امتحانات کو شفاف بنانے اور نقل کی روک تھام کے لیے صوبے بھر میں سخت انتظامات کیے گئے ہیں، جن میں سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب اور دفعہ 144 کے نفاذ جیسے اقدامات شامل ہیں۔
امتحانات کا شیڈول اور مراکز
بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن (BBISE) کے مطابق، میٹرک کے یہ امتحانات تین مارچ 2025 تک جاری رہیں گے۔ پہلے روز آرٹس گروپ کے طلبہ کے پرچے لیے جا رہے ہیں، جبکہ سائنسی مضامین کے امتحانات بعد میں منعقد ہوں گے۔
امتحانات کے لیے صوبے بھر میں 400 امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں، جہاں مجموعی طور پر 1300 سے زائد امتحانی عملہ تعینات کیا گیا ہے۔
نقل کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات
بلوچستان میں امتحانات کے دوران نقل ایک اہم مسئلہ رہا ہے، تاہم اس بار حکومت نے اس کے سدباب کے لیے کئی سخت اقدامات کیے ہیں:
- دفعہ 144 کا نفاذ: امتحانی مراکز کے اطراف میں غیر متعلقہ افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
- سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب: نقل کی روک تھام اور شفافیت یقینی بنانے کے لیے ہر امتحانی سینٹر میں کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔
- موبائل فون پر پابندی: امتحانی مراکز میں موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے، جس کا اطلاق امتحانی عملے پر بھی ہوگا۔
- انتظامیہ کی نگرانی: ہر امتحانی مرکز میں ضلعی انتظامیہ کا ایک نمائندہ موجود ہوگا، جبکہ صوبائی سیکرٹریز اور دیگر حکام اچانک دورے کرکے نگرانی کریں گے۔
حکام کا مؤقف
بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے حکام کا کہنا ہے کہ امتحانات کے عمل کو منصفانہ بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جا چکے ہیں۔ انہوں نے والدین اور طلبہ سے اپیل کی ہے کہ وہ امتحانات کو شفاف بنانے میں انتظامیہ کا ساتھ دیں اور کسی بھی قسم کی غیر قانونی سرگرمی کی اطلاع متعلقہ حکام کو دیں۔
طلبہ اور والدین کا ردعمل
طلبہ کا کہنا ہے کہ اس بار سخت سیکیورٹی کی وجہ سے نقل کے امکانات کم ہو گئے ہیں، تاہم کچھ طلبہ کو خدشہ ہے کہ کچھ علاقوں میں امتحانی مراکز میں بنیادی سہولیات کی کمی ہو سکتی ہے۔ والدین نے امید ظاہر کی ہے کہ امتحانات کا ماحول شفاف اور منصفانہ رہے گا تاکہ محنتی طلبہ کو ان کا جائز حق مل سکے۔
کیا سخت اقدامات کامیاب ہوں گے؟
بلوچستان میں ماضی میں امتحانات کے دوران بدعنوانی، نقل اور دیگر مسائل کی شکایات آتی رہی ہیں، لیکن اس بار حکومت کے سخت اقدامات سے امید کی جا رہی ہے کہ یہ امتحانات شفاف اور منصفانہ انداز میں مکمل ہوں گے۔
بلوچستان میں تعلیمی اصلاحات کے تحت یہ امتحانات ایک اہم امتحان ثابت ہوں گے، کیونکہ اس سے یہ واضح ہوگا کہ حکومت نقل کے خاتمے کے لیے کیے گئے اقدامات پر کس حد تک عملدرآمد کر پاتی ہے۔