98
پنجاب بھر میں 8 فروری کو دفعہ 144 نافذ کرنے کا اعلان
پنجاب میں 8 فروری کو دفعہ 144 نافذ، سیاسی سرگرمیوں پر پابندی پاکستان کے صوبہ پنجاب میں 8 فروری کو دفعہ 144 نافذ کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے، جس کے تحت ہر قسم کے سیاسی احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیوں اور دھرنوں پر پابندی عائد ہوگی۔ پنجاب حکومت کا مؤقف پنجاب کے محکمہ داخلہ…
پنجاب میں 8 فروری کو دفعہ 144 نافذ، سیاسی سرگرمیوں پر پابندی
پاکستان کے صوبہ پنجاب میں 8 فروری کو دفعہ 144 نافذ کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے، جس کے تحت ہر قسم کے سیاسی احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیوں اور دھرنوں پر پابندی عائد ہوگی۔
پنجاب حکومت کا مؤقف
پنجاب کے محکمہ داخلہ کے ترجمان کے مطابق، یہ اقدام صوبے میں امن و امان برقرار رکھنے، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے۔
ترجمان نے مزید وضاحت کی کہ دفعہ 144 کے نفاذ کا فیصلہ صوبائی کابینہ کمیٹی برائے امن و امان اور صوبائی انٹیلی جنس کمیٹی کی سفارش پر کیا گیا۔
دفعہ 144 کیا ہے؟
پاکستانی قانون کے تحت دفعہ 144 ایک خصوصی قانون ہے، جس کے ذریعے حکومت کسی بھی علاقے میں عوامی اجتماعات، مظاہروں، یا کسی مخصوص سرگرمی پر وقتی طور پر پابندی لگا سکتی ہے۔ اس قانون کے تحت اگر کوئی شخص اجتماع کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اسے قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
8 فروری کو پابندی کیوں لگائی گئی؟
پنجاب حکومت نے اگرچہ سرکاری سطح پر اس پابندی کی وجوہات کی وضاحت نہیں کی، لیکن تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ اقدام ممکنہ احتجاجوں، ریلیوں اور سیاسی کشیدگی کو روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔
یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملک میں سیاسی درجہ حرارت بلند ہے، اور مختلف سیاسی جماعتیں انتخابی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
کیا اس فیصلے پر کوئی ردعمل آیا ہے؟
تاحال کسی بڑی سیاسی جماعت نے اس فیصلے پر باضابطہ ردعمل نہیں دیا، تاہم یہ دیکھنا ہوگا کہ آیا کوئی جماعت اس اقدام کو چیلنج کرتی ہے یا نہیں۔
پنجاب میں دفعہ 144 کے نفاذ کے بعد انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے متحرک ہو چکے ہیں، اور خلاف ورزی کی صورت میں سخت کارروائی کا عندیہ دیا گیا ہے۔