98
کاٹن بڈ کے استعمال سے ایئرڈرم کو نقصان پہنچ سکتا ہے، ماہرین
کاٹن بڈ کے استعمال سے کان کے پردے کو نقصان پہنچنے کا خطرہ، ماہرین کی وارننگ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کان کی صفائی کے لیے کاٹن بڈ کا استعمال خطرناک ثابت ہو سکتا ہے، کیونکہ یہ نہ صرف کان میں موجود ویکس کو مزید اندر دھکیل دیتا ہے بلکہ ایئرڈرم (کان کے پردے)…
کاٹن بڈ کے استعمال سے کان کے پردے کو نقصان پہنچنے کا خطرہ، ماہرین کی وارننگ
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کان کی صفائی کے لیے کاٹن بڈ کا استعمال خطرناک ثابت ہو سکتا ہے، کیونکہ یہ نہ صرف کان میں موجود ویکس کو مزید اندر دھکیل دیتا ہے بلکہ ایئرڈرم (کان کے پردے) کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق یہ نقصان بعض اوقات طویل المدتی اور شدید نوعیت کا بھی ہو سکتا ہے۔
کاٹن بڈ کے استعمال کے خطرات
برطانیہ میں کان، ناک اور گلے (ENT) کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ کاٹن بڈ کان کی ویکس کو نکالنے کا ایک مؤثر اور محفوظ طریقہ ہے، لیکن حقیقت میں یہ اس کے برعکس اثر ڈال سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق، کاٹن بڈ ویکس کو باہر نکالنے کے بجائے مزید اندر دھکیل دیتا ہے، جس کے نتیجے میں نہ صرف سماعت متاثر ہو سکتی ہے بلکہ ایئرڈرم کو بھی نقصان پہنچنے کا خطرہ ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق اس نقصان کی ایک سنگین صورت ٹنیٹس (Tinnitus) کی بیماری ہے، جس میں متاثرہ شخص کے کانوں میں مستقل طور پر سیٹی بجنے، گونجنے یا دیگر شور جیسی آوازیں سنائی دیتی ہیں۔
ٹنیٹس: ایک پریشان کن بیماری
برطانیہ میں ٹنیٹس اسپیشلسٹ فرینک میگارتھ کے مطابق اس بیماری سے برطانیہ میں تقریباً 10 ملین (ایک کروڑ) افراد متاثر ہیں، جب کہ ان میں سے تقریباً 500,000 (پانچ لاکھ) افراد ایسے ہیں جن کی روزمرہ کی زندگی، نیند اور کام کرنے کی صلاحیت پر اس کا گہرا اثر پڑتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹنیٹس کی علامات معمولی شور سے لے کر مستقل اور شدید آوازوں تک ہو سکتی ہیں، جو بعض اوقات ذہنی دباؤ اور نیند کی خرابی کا سبب بھی بنتی ہیں۔
ماہرین کی ہدایت
فرینک میگارتھ اور دیگر ماہرین نے لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ کان کی صفائی کے لیے کاٹن بڈ استعمال کرنے سے گریز کریں اور اگر کسی کو کان میں بلاکیج یا ویکس جمع ہونے کی شکایت ہو تو وہ کسی ماہر سے رجوع کرے۔
ماہرین کے مطابق انسانی کان خود بخود صفائی کا نظام رکھتا ہے، اور عام طور پر ویکس کا ایک معمولی حصہ کان کی حفاظت کے لیے ضروری ہوتا ہے۔ جب تک کوئی مخصوص مسئلہ درپیش نہ ہو، کان میں کسی بیرونی چیز کا استعمال نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
محفوظ متبادل طریقے
ماہرین کے مطابق، اگر کسی شخص کو کان میں ویکس زیادہ محسوس ہو رہی ہو یا سماعت متاثر ہو رہی ہو، تو وہ درج ذیل طریقے اپنا سکتا ہے:
- کسی ماہر سے معائنہ کروائیں تاکہ معلوم ہو کہ واقعی ویکس کو نکالنے کی ضرورت ہے یا نہیں۔
- مخصوص قطرے یا اسپرے استعمال کریں جو ویکس کو نرم کر کے اسے خود بخود باہر آنے میں مدد دیتے ہیں۔
- اگر ضرورت محسوس ہو تو ماہرِ سماعت (Audiologist) سے کان کی صفائی کروائیں۔
نتیجہ
کاٹن بڈ کے غیر ضروری استعمال سے اجتناب نہ صرف کان کے صحت مند رہنے کے لیے ضروری ہے بلکہ اس سے ٹنیٹس جیسی سنگین بیماریوں سے بھی بچا جا سکتا ہے۔ ماہرین کی رائے میں، قدرتی صفائی کے عمل کو برقرار رکھنا اور کسی بھی مسئلے کی صورت میں فوری طور پر کسی ماہر سے رجوع کرنا ہی کانوں کی صحت کا بہترین طریقہ ہے۔