1 ذوالقعدة / April 29

جیکب اورم کا چیمپئنز ٹرافی کے ہائبرڈ ماڈل پر تبصرے سے گریز

نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولنگ کوچ جیکب اورم نے چیمپئنز ٹرافی کے متنازعہ ہائبرڈ ماڈل سے متعلق سوال پر تبصرہ کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس پر بات کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جیکب اورم نے کہا کہ وہ پاکستان میں ٹریننگ کے لیے پُرجوش ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ لمبے سفر کے بعد وہ پاکستان پہنچے ہیں اور دبئی میں بھی کچھ وقت گزار چکے ہیں۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم ان دنوں سہ فریقی سیریز کھیلنے کے لیے پاکستان میں موجود ہے، جس میں میزبان پاکستان اور بنگلہ دیش بھی شامل ہیں۔

پاکستانی کنڈیشنز سے واقفیت

اورم کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم ان کنڈیشنز میں پہلے بھی کرکٹ کھیل چکی ہے اور ان کے کھلاڑی یہاں کی وکٹوں اور حالات سے بخوبی واقف ہیں۔ ان کے بقول، "یہ کنڈیشنز ہمارے لیے نئی نہیں ہیں، کھلاڑی یہاں کے ماحول سے ہم آہنگ ہیں۔ سہ فریقی سیریز چیمپئنز ٹرافی سے قبل ایک بہترین موقع ہے کہ ہم اپنی تیاریوں کو آخری شکل دے سکیں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے خلاف کھیلنے کا موقع ملنا ایک مثبت بات ہے، کیونکہ اس سے کھلاڑیوں کا اعتماد بڑھے گا اور ٹیم کو اپنا کمبی نیشن بہتر کرنے کا موقع ملے گا۔ اورم نے کہا، "ہم اس وقت مثبت موڈ میں ہیں اور سہ فریقی سیریز سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔”

ہائبرڈ ماڈل پر تبصرہ کرنے سے گریز

چیمپئنز ٹرافی کے ہائبرڈ ماڈل کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر اورم نے محتاط رویہ اختیار کیا اور براہ راست جواب دینے سے انکار کر دیا۔ ان کا کہنا تھا، "میں ہائبرڈ ماڈل سے خوش ہوں کہ آپ نے مجھ سے یہ سوال کیا، لیکن میں اس کا جواب دینے کی پوزیشن میں نہیں ہوں۔”

یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب چیمپئنز ٹرافی کے شیڈول اور میزبانی کے حوالے سے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی برقرار ہے۔ ہائبرڈ ماڈل کے تحت پاکستان میں ہونے والے میچز میں بھارت کی شرکت متوقع نہیں، اور بھارتی ٹیم اپنے میچز دبئی میں کھیلے گی۔

چیمپئنز ٹرافی میں سب ٹیموں کے لیے یکساں مواقع

نیوزی لینڈ کے فاسٹ بولنگ کوچ کا مزید کہنا تھا کہ چیمپئنز ٹرافی میں سبھی ٹیموں کے پاس برابر کے مواقع موجود ہیں اور کوئی بھی ٹیم کسی کو بھی شکست دے سکتی ہے۔ انہوں نے کہا، "چیمپئنز ٹرافی کی خوبصورتی یہی ہے کہ ہر ٹیم کے پاس کامیابی کا موقع ہوتا ہے، اور یہی اس ایونٹ کو دلچسپ بناتا ہے۔”

پاکستان میں کھیلنے کا تجربہ

اورم نے پاکستان میں کرکٹ کھیلنے کے حوالے سے اپنے تجربے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ 2003 میں یہاں آئے تھے اور اب ایک طویل عرصے کے بعد دوبارہ آ کر اچھا محسوس کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق نیوزی لینڈ کی ٹیم اکثر پاکستان میں کھیل چکی ہے، اس لیے کھلاڑی بخوبی جانتے ہیں کہ یہاں کس طرح کی حکمت عملی اپنانی ہے۔

نیوزی لینڈ کی ٹیم اس وقت پاکستان میں سہ فریقی سیریز میں مصروف ہے اور اس سیریز کو چیمپئنز ٹرافی کی تیاریوں کے لیے اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ تاہم، ہائبرڈ ماڈل سے متعلق جیکب اورم کا محتاط ردعمل یہ ظاہر کرتا ہے کہ کھلاڑی اور کوچز اس معاملے پر کسی بھی متنازعہ بیان سے گریز کر رہے ہیں۔