1 ذوالقعدة / April 29

لاہور میں وکیل کی ٹارگٹ کلنگ: سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آگئی

لاہور کے علاقے چوہنگ میں دن دیہاڑے ایک وکیل کی ٹارگٹ کلنگ کی گئی، جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آگئی ہے۔ پولیس کے مطابق، موٹر سائیکل سوار دو ملزمان نے مقتول کی گاڑی پر فائرنگ کی، جب کہ ان کے دیگر ساتھی کار میں موجود تھے۔

حملے کی تفصیلات

پولیس کے ابتدائی بیان کے مطابق، وکیل نوید اپنی گاڑی میں سفر کر رہے تھے جب موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں نے ان پر فائرنگ کی۔ حملہ آوروں کے دیگر ساتھی ایک کار میں موجود تھے، جو ممکنہ طور پر ان کی مدد کے لیے آئی تھی۔

واقعہ کے بعد حملہ آور رائیونڈ روڈ کی جانب فرار ہو گئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے ملنے والے سی سی ٹی وی شواہد اور دیگر فورینزک مواد کی مدد سے ملزمان کی شناخت کا عمل جاری ہے اور جلد ہی انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔

سی سی ٹی وی فوٹیج میں کیا نظر آتا ہے؟

منظر عام پر آنے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ موٹر سائیکل سوار دو حملہ آور مقتول کی گاڑی کے قریب آ کر فائرنگ کرتے ہیں، جس کے بعد ایک کار وہاں سے تیزی سے گزرتی ہے، جو مبینہ طور پر حملہ آوروں کے ساتھیوں کی تھی۔ فائرنگ کے بعد ملزمان فوری طور پر فرار ہو جاتے ہیں۔

پولیس کی تحقیقات اور ممکنہ محرکات

پولیس نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور مختلف زاویوں سے کیس کی چھان بین کی جا رہی ہے۔ حکام کے مطابق، ابتدائی طور پر یہ واقعہ ٹارگٹ کلنگ کا معلوم ہوتا ہے، تاہم قتل کے محرکات جاننے کے لیے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔ پولیس مقتول کے اہلِ خانہ اور پیشہ ورانہ سرگرمیوں سے متعلق بھی معلومات اکٹھی کر رہی ہے تاکہ واقعہ کے پسِ پردہ محرکات کا پتہ چلایا جا سکے۔

وکیل برادری کا ردعمل

واقعہ کے بعد وکلاء برادری میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے، اور انہوں نے فوری انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ لاہور بار ایسوسی ایشن اور دیگر وکلاء تنظیموں نے پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ حملہ آوروں کو جلد گرفتار کر کے سخت سزا دی جائے۔

امن و امان پر سوالیہ نشان

یہ واقعہ لاہور میں بڑھتی ہوئی ٹارگٹ کلنگ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان کھڑا کرتا ہے۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ پولیس اور متعلقہ ادارے شہر میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے فوری اقدامات کریں تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ وہ جدید ٹیکنالوجی، سی سی ٹی وی فوٹیج، اور انٹیلیجنس رپورٹس کی مدد سے ملزمان کی گرفتاری کے لیے کارروائی کر رہی ہے اور جلد پیش رفت متوقع ہے۔