3 ذوالقعدة / May 01

سندھ ہائیکورٹ: 14 سالہ بچی کے قتل کا انکشاف، سابق شوہر سے تحفظ کی درخواست کے دوران صورتحال واضح

سندھ ہائیکورٹ میں ایک انتہائی افسوسناک اور دل دہلا دینے والا انکشاف سامنے آیا، جہاں 14 سالہ بچی کی جانب سے اپنے سابق شوہر سے تحفظ کے لیے دائر کی گئی درخواست کے دوران وکیل نے بتایا کہ بچی کو قتل کر دیا گیا ہے۔ یہ واقعہ عدالت میں پیش ہونے والی درخواست کے دوران سامنے آیا، جس پر ہائیکورٹ نے تحریری حکم جاری کیا۔

تحفظ کی درخواست دائر کرنے والی لڑکی کا قتل

وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 14 سالہ لڑکی، جس نے اپنے سابق شوہر سے تحفظ کے لیے درخواست دائر کی تھی، اب زندہ نہیں رہی۔ وکیل کے مطابق، لڑکی کو اس کے ماموں نے قتل کر دیا ہے۔ اس قتل کی ایف آئی آر بھی عدالت میں پیش کی گئی۔ عدالت نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ خواتین کے ساتھ ہونے والے تشدد اور جبر کے واقعات پدرشاہی معاشرے کی تلخ حقیقت ہیں، جہاں خواتین کے حقوق کا تعین مردوں کے ہاتھوں میں ہوتا ہے۔

عدالت کی آبزرویشن اور حکم

سندھ ہائیکورٹ نے اس کیس پر اہم آبزرویشنز دیں اور کہا کہ ایسے واقعات، خصوصاً پسند کی شادی کرنے والی خواتین کو شدید تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جو کہ معاشرتی ساخت کی ایک سنگین حقیقت ہے۔ عدالت نے مزید کہا کہ اس کیس میں لڑکی کی موت کے بعد اس کے تحفظ کی درخواست پر کارروائی جاری رکھنے کا کوئی جواز نہیں رہ گیا، اور اس کے بعد عدالت کے پاس کارروائی روکنے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔

قتل کی ایف آئی آر اور ملزم کی گرفتاری

وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ لڑکی کے قتل کا مقدمہ عوامی کالونی تھانے میں درج کیا گیا تھا اور لڑکی کو 28 جولائی 2024 کو قتل کیا گیا۔ لڑکی کی جانب سے 9 مئی 2024 کو تحفظ کی درخواست دائر کی گئی تھی، جس پر عدالت نے اسے تحفظ فراہم کرنے کا حکم دیا تھا۔ بعد میں اس قتل کے کیس میں لڑکی کے ماموں کو نامزد کیا گیا، اور وہ ملزم گرفتاری کے بعد پولیس کی تحویل میں ہے۔

پدرشاہی معاشرتی حقیقت کا عکاس

یہ کیس ایک بار پھر ہمارے معاشرے میں موجود پدرشاہی نظام کی گہرائیوں کو اجاگر کرتا ہے، جہاں خواتین کو اپنی پسند کی زندگی گزارنے کی آزادی دینے کے بجائے ان کی زندگیوں کو مردوں کے اختیار میں رکھا جاتا ہے۔ اس افسوسناک واقعے نے اس حقیقت کو مزید واضح کر دیا ہے کہ معاشرتی اصلاحات کی ضرورت کتنی اہم ہے تاکہ خواتین کو اپنی زندگیوں کے فیصلوں میں برابر کا حق مل سکے۔

تحقیقات اور مستقبل کی کارروائی

اب تک لڑکی کے قتل کی ایف آئی آر درج کی جا چکی ہے اور ملزم کی گرفتاری کے بعد تحقیقات جاری ہیں۔ پولیس نے اس معاملے میں مزید گہرائی سے تفتیش شروع کر دی ہے تاکہ دیگر ملوث افراد کو بھی انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔

یہ کیس نہ صرف ایک قتل کی داستان ہے، بلکہ یہ ایک سبق بھی ہے کہ معاشرتی تبدیلی اور خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔