98
وزیر اعلیٰ، وزیر تعلیم اور سیکرٹری ایجوکیشن سے برطرف اساتذہ کی بحالی کا مطالبہ
اساتذہ کی برطرفیاں ناقابل قبول، راولپنڈی میں اگیگا رہنماؤں کی ہنگامی پریس کانفرنس راولپنڈی میں آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس (اگیگا) کے رہنماؤں نے ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں پنجاب کے مختلف شہروں، خاص طور پر راولپنڈی اور مری میں اساتذہ کے خلاف جاری کارروائیوں کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ رہنماؤں…
اساتذہ کی برطرفیاں ناقابل قبول، راولپنڈی میں اگیگا رہنماؤں کی ہنگامی پریس کانفرنس
راولپنڈی میں آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس (اگیگا) کے رہنماؤں نے ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں پنجاب کے مختلف شہروں، خاص طور پر راولپنڈی اور مری میں اساتذہ کے خلاف جاری کارروائیوں کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ چند افسران ذاتی عناد کی بنیاد پر اساتذہ تنظیموں کے عہدیداروں کو نشانہ بنا رہے ہیں، جس کی وہ شدید مذمت کرتے ہیں۔
ہنگامی پریس کانفرنس میں کیا کہا گیا؟
اگیگا پاکستان کے چیف کوآرڈینیٹر رحمان علی باجوہ نے راولپنڈی زرعی فارم اسکول میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ کے خلاف جاری برطرفیوں کے احکامات ناقابل فہم ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پہلے پنجاب ٹیچرز یونین (پی ٹی یو) کے ضلعی جنرل سیکرٹری راجہ تیمور اختر کو برطرف کیا گیا، جس کے بعد سی ای او ایجوکیشن کی یقین دہانی کے باوجود انہیں بحال نہیں کیا گیا۔ اب اسی تسلسل میں ضلعی صدر قاضی عمران کی برطرفی کا حکم جاری کر دیا گیا ہے، جسے اساتذہ کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔
اساتذہ برادری میں بے چینی اور احتجاج کی دھمکی
پریس کانفرنس میں پنجاب ٹیچرز یونین کے رہنما راجہ اورنگزیب دھنیال، ایس ایس ٹی ایسوسی ایشن کے صدر حافظ فرمان علی عباسی، پنجاب ایجوکیٹرز کے صدر اخیان گل طاہر، ایپکا کے چوہدری مبشر اور راجہ آفتاب سمیت بڑی تعداد میں مرد و خواتین اساتذہ نے شرکت کی۔
رہنماؤں نے کہا کہ اساتذہ اور سرکاری ملازمین کے حقوق کے لیے آواز اٹھانا اگر جرم ہے تو وہ یہ جرم بار بار کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر برطرف کیے گئے اساتذہ کو فوری طور پر بحال نہ کیا گیا تو وہ راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہوں گے۔
حکومت سے مطالبہ
اساتذہ رہنماؤں نے وزیر اعلیٰ پنجاب، وزیر تعلیم اور سیکرٹری ایجوکیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے کا فوری نوٹس لیں اور برطرف کیے گئے اساتذہ کو بحال کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے متنازع احکامات سے پرامن تعلیمی ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جس پر حکومت کو فوری ایکشن لینا چاہیے۔
اساتذہ برادری نے واضح کیا کہ اگر ان کے مطالبات نہ مانے گئے تو وہ احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہوں گے، جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت اور متعلقہ افسران پر عائد ہوگی۔