98
لاہور: ٹک ٹاک ویڈیو بناتے ہوئے گولی چلنے سے نوجوان جاں بحق
لاہور میں ٹک ٹاک ویڈیو بناتے ہوئے نوجوان حادثاتی گولی لگنے سے جاں بحق لاہور کے علاقے شاد باغ میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں ٹک ٹاک کے لیے ویڈیو بناتے ہوئے 20 سالہ نوجوان عبدالرحمان گولی لگنے سے جاں بحق ہوگیا۔ ویڈیو بنانے کے دوران حادثہ پولیس کے مطابق عبدالرحمان اپنی نانی کے…
لاہور میں ٹک ٹاک ویڈیو بناتے ہوئے نوجوان حادثاتی گولی لگنے سے جاں بحق
لاہور کے علاقے شاد باغ میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں ٹک ٹاک کے لیے ویڈیو بناتے ہوئے 20 سالہ نوجوان عبدالرحمان گولی لگنے سے جاں بحق ہوگیا۔
ویڈیو بنانے کے دوران حادثہ
پولیس کے مطابق عبدالرحمان اپنی نانی کے گھر آیا ہوا تھا اور وہاں ایک پستول کے ساتھ ویڈیو بنانے کی کوشش کر رہا تھا۔ ویڈیو ریکارڈنگ کے دوران اچانک پستول سے گولی چل گئی، جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگیا۔
اسپتال منتقلی، مگر جانبر نہ ہوسکا
واقعے کے فوراً بعد عبدالرحمان کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ جانبر نہ ہوسکا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں اور یہ معلوم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ پستول کہاں سے آیا اور آیا وہ لائسنس یافتہ تھا یا نہیں۔
ٹک ٹاک ویڈیوز اور خطرناک رجحانات
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب پاکستان میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز، خاص طور پر ٹک ٹاک، کے لیے ویڈیوز بناتے ہوئے کسی نوجوان کی جان گئی ہو۔ اس سے قبل بھی کئی نوجوان خطرناک اسٹنٹ یا غیر محفوظ حرکات کے باعث اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
حکام کی وارننگ اور عوام میں تشویش
حکام اور والدین کی جانب سے نوجوانوں کو بارہا تنبیہ کی جاتی رہی ہے کہ وہ سوشل میڈیا کے لیے خطرناک ویڈیوز بنانے سے گریز کریں اور اپنی زندگیوں کو خطرے میں نہ ڈالیں۔ اس واقعے کے بعد ایک بار پھر سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی ہے کہ کیا ٹک ٹاک جیسے پلیٹ فارمز پر ایسی ویڈیوز کے خلاف مزید سخت اقدامات کیے جانے چاہئیں؟
یہ واقعہ ایک اور تلخ یاد دہانی ہے کہ سوشل میڈیا کی مقبولیت کے پیچھے چھپے خطرات کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے، اور نوجوانوں کو خاص طور پر اس بارے میں آگاہی دی جانی چاہیے کہ غیر ذمہ دارانہ رویہ ان کی زندگیوں کے لیے کس قدر مہلک ثابت ہوسکتا ہے۔