98
مری کے جنگلات میں آگ بے قابو، بجھانے کی کوششیں جاری
مری کے جنگلات میں آگ بے قابو، کئی کلومیٹر رقبہ متاثر پاکستان کے سیاحتی مقام مری کے جنگلات میں پیر کی شب 8 بجے لگنے والی آگ پر قابو پانے کی کوششیں ناکام ثابت ہو رہی ہیں، جس کے نتیجے میں کئی کلومیٹر رقبے پر پھیلے درخت جل کر خاکستر ہو چکے ہیں۔ آگ کے…
مری کے جنگلات میں آگ بے قابو، کئی کلومیٹر رقبہ متاثر
پاکستان کے سیاحتی مقام مری کے جنگلات میں پیر کی شب 8 بجے لگنے والی آگ پر قابو پانے کی کوششیں ناکام ثابت ہو رہی ہیں، جس کے نتیجے میں کئی کلومیٹر رقبے پر پھیلے درخت جل کر خاکستر ہو چکے ہیں۔ آگ کے باعث فضا میں دھواں بھر گیا ہے جس سے مقامی رہائشیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
جنگل کی آگ اور مقامی آبادی کو درپیش مسائل
آگ سے اٹھنے والا دھواں سانس لینے میں دشواری پیدا کر رہا ہے، جس پر قریبی علاقوں کے رہائشیوں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سانٹھ انوالی، بانڈ گلی اور دیگر ملحقہ علاقوں میں جنگلات کا 15 کلومیٹر کا علاقہ متاثر ہوا ہے، جہاں چھوٹے بڑے درخت اور نباتات جل کر راکھ ہو چکے ہیں۔
محکمہ جنگلات کی بے بسی
محکمہ جنگلات کا کہنا ہے کہ آگ پر قابو پانے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں کیونکہ متاثرہ علاقوں میں فائر بریگیڈ اور ریسکیو کی گاڑیاں رسائی حاصل نہیں کر سکتیں۔ حکام نے کہا کہ پیر کی رات سے لگی آگ کو مکمل طور پر بجھانے کی کوششیں جاری تھیں کہ منگل کی شب مری ایکسپریس وے سے ملحقہ بوستال کے جنگلات میں بھی آگ بھڑک اٹھی۔
مقامی افراد کے الزامات اور مطالبات
مقامی افراد نے الزام عائد کیا ہے کہ محکمہ جنگلات کی جانب سے آگ بجھانے کے لیے کوئی مؤثر اقدامات نہیں کیے گئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر فوری طور پر اقدامات نہ کیے گئے تو صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔ رہائشیوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ہیلی کاپٹر کے ذریعے آگ پر قابو پایا جائے تاکہ مزید نقصان سے بچا جا سکے۔
حکومت اور انتظامیہ کے چیلنجز
محکمہ جنگلات کے حکام کا کہنا ہے کہ محدود وسائل اور دشوار گزار علاقے کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک آگ پر قابو پانے کی کوشش کی جا رہی تھی کہ 24 گھنٹے کے اندر ہی ایک اور جنگل میں آگ لگنے سے صورت حال مزید سنگین ہو گئی۔
خطرے کی شدت
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر آگ پر فوری طور پر قابو نہ پایا گیا تو نہ صرف مقامی ماحولیاتی نظام کو نقصان پہنچے گا بلکہ اس کے اثرات وسیع پیمانے پر محسوس کیے جائیں گے۔ دھوئیں کے باعث سیاحتی مقام مری اور ملحقہ علاقوں کی فضائی کیفیت بھی متاثر ہو سکتی ہے۔
حکومت اور متعلقہ اداروں سے فوری اور مؤثر اقدامات کی اپیل کی جا رہی ہے تاکہ آگ پر قابو پا کر مقامی افراد کی مشکلات کو کم کیا جا سکے۔