2 ذوالقعدة / April 30

پاکستان کی پارلیمانی ویب سائٹس: فافن کی رپورٹ میں انکشافات اور تجاویز

پاکستان کے فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ملک کی سینیٹ ویب سائٹ پارلیمانی عمل اور قانون سازی سے متعلق معلومات فراہم کرنے میں سب سے نمایاں ہے۔ رپورٹ میں پارلیمانی ویب سائٹس کے معیار اور انٹر پارلیمنٹری یونین (آئی پی یو) کی سفارشات پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا ہے۔

سینیٹ ویب سائٹ سب سے مؤثر

فافن کی رپورٹ کے مطابق، سینیٹ کی ویب سائٹ نے آئی پی یو کی سفارشات پر 69 فیصد عمل کیا ہے، جو کہ دیگر تمام پارلیمانی اداروں کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے۔ پنجاب اسمبلی نے ان سفارشات پر 64 فیصد عمل کیا، قومی اسمبلی 61 فیصد، جبکہ خیبر پختونخوا اسمبلی 51 فیصد پر عمل کر سکی۔

سندھ اور بلوچستان اسمبلیوں کی کارکردگی

رپورٹ میں سندھ اور بلوچستان اسمبلیوں کی ویب سائٹس کو کمزور کارکردگی کا حامل قرار دیا گیا۔ سندھ اسمبلی نے صرف 40 فیصد جبکہ بلوچستان اسمبلی نے محض 38 فیصد سفارشات پر عمل کیا۔

عدم مطابقت اور معلومات کی کمی

فافن رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ کئی پارلیمانی ویب سائٹس نے معیار پر پورا اترنے کے بجائے کمزور کارکردگی دکھائی۔ کچھ ویب سائٹس نے کافی معلومات فراہم کیں، جبکہ دیگر معلوماتی معیار پر بھی پوری نہ اتریں۔

جمہوری عمل اور شفافیت کے فروغ پر زور

فافن نے پارلیمانی ویب سائٹس کے ذریعے عوام کی معلومات تک رسائی کو جمہوری عمل کے فروغ اور شفافیت کے لیے اہم قرار دیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بہتر اور اپ ڈیٹ معلومات فراہم کرنے سے گمراہ کن خبروں اور سیاسی پولرائزیشن کے خطرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔

پارلیمانی ویب سائٹس کا ارتقاء

فافن کی رپورٹ کے مطابق، ملک کی پارلیمانی ویب سائٹس گزشتہ دو دہائیوں میں ارتقائی عمل سے گزری ہیں۔ یہ ویب سائٹس عوام کے لیے ایک متحرک معلوماتی مرکز کے طور پر ابھری ہیں، لیکن ابھی بھی بہتری کی گنجائش باقی ہے۔

رپورٹ میں سفارش کی گئی کہ تمام پارلیمانی ادارے اپنی ویب سائٹس کو مزید شفاف اور معلوماتی بنانے کے اقدامات کریں تاکہ عوام کی جمہوری عمل میں شمولیت کو یقینی بنایا جا سکے۔